روجھان کے سیلاب متاثرین نے گدھا فین ایجاد کر لیا!

11  ستمبر‬‮  2015

روجھان(نیوزڈیسک) ضرورت ایجا د کی ماں ہوتی ہے یہ محاورہ کتنا سچ ہے اس کا اندازہ گدھا فین کی ایجاد سے ہی لگایا جا سکتا ہے جو زمانہِ جدت کے عروج پر ہونے کے باوجود گرمی کی شدت کو ختم کرنے کے لئے سیلاب اور غربت کے مارے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تیار کیا ہے۔روجھان کا علاقہ گڈا نار، جہاں سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور جن کے لیے ایکیسویں صدی ہونے کے باوجود بجلی کا کوئی انتظام نہی ہے، انہوں نے کڑکتی دھوپ سے بچنے کے لئے تیار کیا ہے ایک ایسا پنکھا جو نہ صرف گرمی کی شدت کم کرتا ہے بلکہ انہیں راحت بھی پہنچاتا ہے۔ اس پنکھے کو گدھا فین کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس پنکھے کی پنکھڑیوں سے ہوا لینے کے لئے ایک عدد گدھے کی ضرورت رہتی ہے جسکے گول دائرے میں گھومنے سے انکے لئے ہوا میسر آتی ہے۔روجھان کی غریب اور بے سروسامان آبادی کا کہنا ہے کہ ہم غریب لوگ ہیں، ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ گدھا پنکھا تیا ر کر رکھا ہے جس سے گرمی کی شدت پر ہم قابو پا لیتے ہیں جب ہوا نہیں ہوتی تو مچھر مشکلات سے دوچار کرتے ہیں ان حالات میں گدھا فین روجھان کے بے سروسامان لوگوں کا واحد سہارا ہوتا ہے جو بغیر بجلی خرچ کئے اور بغیر اپنے صارفین کو بجلی کے بلوں کے جھٹکے لگائے ان کے کام آتا ہے۔روجھان کے یہ لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں اور ان کے ساتھ کوئی بھی ہمدردی کرنے نہیں آتا۔
گدھا فین استعمال کرنے والی روجھان کی ایک خاتون، رہبر مائی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس بجلی کا کوئی انتظام نہی ہے جس کی وجہ سے مچھروں کی وجہ سے کافی پریشانی ہوتی ہے خاص طور پر بچے تو بہت ہی زیادہ تنگ ہوتے ہیں ۔اب کیا کریں گزارا تو کرنا ہے چاہے وقت کیسا بھی آ جائے اور ان حالات میں گدھا فین استعمال کرنا ہماری مجوری بن چکا ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…