یہ لڑکا ایک مشہور امریکی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی مکمل کر رہا ہے اور اس کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ یہ آئن سٹائن کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔
جیکب کی والدہ کرسٹین بارنیٹ بتاتی ہیں کہ جب ان کا بیٹا دو سال کا تھا تو ڈاکٹروں نے اسے ذہنی بیماری آٹزم کا مریض بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ننھا بچہ ساری عمر ذہنی معذوری میں گزار دے گا اور شائد وہ کبھی بھی بولنا نہ سیکھ سکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسے کیلئے زندگی کے معمولی کام حتیٰ کہ اپنے جوتوں کے تسمے باندھنا بھی مشکل ہو گا۔ غمزدہ والدین نے اس بچے کو گھر پر ہی کچھ سکھانے کی کوشش شروع کی اور وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ رفتہ رفتہ اس کی ناقابل یقین صلاحیتیں سامنے آ رہی تھیں۔ اس نے حیرت انگیز قابلیت کا مظاہرہ کیا اور عام بچوں سے کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی، آج اس کی عمر 16 سال ہے لیکن یہ مشکل ترین مضمون کوانٹم فزکس میں پی ایچ ڈی کر رہا ہے۔ وہ اپنے سے دگنی عمر کے طلباءکو کیلکولس اور مکینکس جیسے مضمون پڑھاتا ہے اور بعض دفعہ پیچیدہ مسائل کو حل کرتے ہوئے اپنے عمر رسیدہ پروفیسرز کو بھی حیران کر دیتا ہے
کیا آپ 16 سالہ امریکی لڑکے جیکب بارنیٹ کے بارے کچھ جانتے ہیں
25
فروری 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں