اسلام آباد(نیوزڈیسک)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے میزپان سسپنشن کے استعمال کو ممنوع قرار دیتے ہوئے اس کی سپلائی اور فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق، بلوچستان میں جعلی اینٹی بائیوٹک انجیکشن کی سپلائی کا انکشاف ہونے کے بعد ڈریپ نے جعلی مرزپان سسپنشن کے پراڈکٹ کو ریکال کرنے کے لیے الرٹ جاری کیا۔ ڈریپ کے الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیب نے مرزپان کا بیچ 007 جعلی قرار دیا ہے۔اس کے بعد ڈریپ نے میزپان سسپنشن کا استعمال ممنوع قرار دیتے ہوئے اس کی 100 ایم جی کی سپلائی اور فروخت پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی۔ ڈریپ نے مزید کہا کہ دوا کے سیمپل کا کوالٹی ٹیسٹ معیار پر پورا نہیں اُتر سکا، اور سیمپل میں سیفگزائم سالٹ کی تصدیق بھی نہیں ہوئی۔
اس کے علاوہ، 100 ایم جی کے پیک پر فرضی تفصیلات درج ہیں، اور 5 ایم ایل کے پیک پر میراز فارما قصور کا پتہ درج کیا گیا تھا جبکہ سیمپل کے پیک پر جعلی رجسٹریشن نمبر بھی موجود تھا۔الرٹ میں کہا گیا کہ جعلی اینٹی بائیوٹک کا استعمال مریض کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، لہذا مارکیٹ سے جعلی مرزپان سسپنشن کا بیچ ضبط کیا جائے۔ ڈریپ نے ہدایت دی کہ فیلڈ فورس اور صوبائی ڈرگ کنٹرول اتھارٹیز اپنی مارکیٹ سرویلنس میں اضافہ کریں اور بلوچستان حکومت جعلی دوا کے سپلائرز کا پتہ لگائے۔مزید برآں، ڈریپ نے ڈسٹری بیوٹرز سے کہا کہ وہ اپنے اسٹاک میں جعلی دوا کی جانچ کریں اور متاثرہ بیچ کی رپورٹ ڈریپ کو فراہم کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز اور مریضوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جعلی سسپنشن کا استعمال نہ کریں۔