اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

قدرت کا معجزہ مسلم خاتون نے کوما کی حالت میں بچے کو جنم دیدیا

datetime 12  مئی‬‮  2021 |

لندن (این این آئی) برطانیہ میں قدرت کا معجزہ ، مسلمان برطانوی خاتون نے کورونا وائرس لاحق ہونے کے بعد کوما کی حالت میں بچے کو جنم دیدیا۔عرب نیوز کے مطابق نیوپورٹ شہر سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ مریم احمد کو جنوری میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ہسپتال لایا گیا۔ وہ اس وقت 29 ہفتوں کی حاملہ تھیں اور ان کو دمے کی شکایت بھی تھی اگرچہ ایسی امید نہیں تھی

کہ وہ زیادہ وقت ہسپتال میں رہیں گی لیکن ان کی حالت بگڑتی گئی۔انہوں نے بتایا کہ مجھے آکسیجن لگی ہوئی تھی، میری حالت بہت خراب تھی، مجھے بتایا گیا کہ کمزوری کی وجہ سے بچہ وقت سے پہلے پیدا کرنا پڑے گا۔ ان کو انتباہی طور پر بتا دیا گیا کہ ہو سکتا ہے کہ ان کا بچہ کمزور ہو اور زندہ نہ رہ سکے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ خو بھی کوما سے باہر نہ آ سکیں۔ یہ سب کچھ بہت تیزی میں ہوا، یہ سب کچھ تقریباً پانچ منٹ میں ہوا، انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کو وینٹی لیٹر پر لے جایا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں رو رہی تھی، میں نے والدین سے صرف دو منٹ فون پر بات کی،میں اکیلی تھی اور بہت ڈری ہوئی تھی، حتیٰ کہ میں نے اپنے شوہر اور بیٹے سے بھی بات نہیں کی۔ ان کے شوہر جو اس وقت گھر پر ان کے ایک سالہ بیٹے کے ساتھ موجود تھے، ان کو ایک ڈاکٹر نے کال کر کے صورت حال کے بارے میں بتایا۔ان کی بیٹی اٹھارہ جنوری کو پیدا ہوئی، جس کا وزن صرف 1.17 کلو گرام تھا، مریم قدرتی طور پر آدھے دن سے کم وقت کے بعد کوما سے جاگ گئیں تاہم کورونا کی بندشوں کی وجہ سے وہ اپنی بیٹی کو نہ دیکھ سکیں۔

اگلے چند روز تک نرسوں نے مریم کو ان کی بیٹی کی ویڈیوز اور فوٹوز لا کر دکھائے۔ مریم کا کہنا تھا کہ مجھے کچھ معلوم نہیں تھا کہ کیا ہوا ہے، میں جاگی تو میرا پیٹ ہلکا تھا اور مجھے درد ہو رہا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام سٹاف نے ان کی بیٹی کا بہت خیال رکھا۔ مریم اور ان کے شوہر نے بیٹی کا نام خدیجہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اسلامی عقیدے میں خدیجہ ایک مضبوط نام ہے۔انہوں نے کہا کہ

میرے خیال میں میری خدیجہ بہت مضبوط ہے، وقت سے پہلے پیدا ہونے کے بعد بھی ان کو کوئی مسائل نہیں۔ ڈاکٹر کہہ رہے تھے کہ ان کو جس قسم کی پیچیدگیوں کا خدشہ تھا ویسا کچھ نہیں ہوا اور یہ ایک معجزہ تھا۔ خدیجہ نے گھر جانے کی اجازت ملنے سے قبل آٹھ ہفتے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں گزارے، ساڑھے تین ماہ بعد اس کا وزن چار کلو گرام ہو گیا۔ میں بہت شکرگزار ہوں کہ میں اور وہ دونوں ابھی تک زندہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…