اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اگر کسی کی دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہےیا خون تیز ی سے گردش کرنے لگتا ہے۔آپ کو پہلا وظیفہ بتاتے ہیں ۔جو قرآن پاک کا پارہ نمبر تیس میں سورت الطلارق کی 23 مرتبہ تلاوت کرکے پانی پر دم کرکے پلائیں اور اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھیں۔ انشاءاللہ مرض میں کمی آنا شروع ہوجائے گی۔ اور شفاء یا ب ہوجائے گا۔ دوسرا وظیفہ یہ ہے کہ
اگر کسی کے دل میں درد ہوتا ہے تو وہ دل پر داہنا ہاتھ پھیر کریہ دعا پڑھیں:”بسم اللہ اللھم دوانی بدوئک وشفنی وشفائک واغنی بفضلک عمن سواک وھد رانی عذاک ” ۔ انشاءاللہ وہ یہ وظیفہ پڑھنے سے بہت جلد صحت یا ب ہوگا۔ انشاءاللہ عزوجل اور اس کے دل کا درد ختم ہوجائےگا۔ تو اب ہم آتے ہیں اپنے اگلے وظیفے کی طرف ۔ اگر کسی کو دل کا دورہ پڑ جائے تو دل پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا گیارہ مرتبہ اول وآخر درود شریف کے ساتھ پڑھیں۔ “یا اللہ یا الرحمن یا رحیم دل مارک المستقیم بحق ایک نعبد وایک نستعین”۔ اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ یہ دعا پڑھ کر سینے پر دم کریں۔ انشاءاللہ دل کی ہر بیماری سے شفاءیابی ملے گی۔ اب آتے ہیں اپنے اگلے وظیفے کی طرف۔ جو کہ دل کے سکو ن کے لیے ہے۔ تواس کےلیے یہ دعا پڑھیں۔ جو کہ نہایت چھوٹا سا وظیفہ ہے۔ انشاءاللہ دل کو سکون مل جائے گا۔ وہ دعا یہ “الا ذکر اللہ تطمئنا القلوب”ہے ترجمہ: سن لو اللہ ہی کی یاد دلوں میں چین ہے۔ اس کے رحمت و فضل اور اس کے احسان وکرم یاد کرکے بے قرار دلوں کو سکون حاصل ہوتاہے۔ اس آیت کا شانِ نزول یہ ہے کہ حضرت موسیٰ ؑ اپنی بیوی کو اپنے ساتھ لے کر مدین سے چلے تو رات ہوگئی اندھیرا چھاگیا۔ سردی محسوس ہونے لگی تو آپؑ نے دیکھا کہ ایک جانب انہیں روشنی کا ایک شعلہ نظر آیا انہوں نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم یہاں ٹھہرو میں وہاں جاکر آگ لے آتا ہوں تاکہ تم اس سے تپش حاصل کر و اور سردی کا تھوڑا سا ازالہ ہو آپؑ جب وہاں گئے تو آپؑ نے دیکھا کہ وہاں آگ نہیں ہے۔ بلکہ وہاں اللہ کا نورہے جس کی روشنی دور دور تک پھیل ہوئی تھی اللہ نے اپنے نبی ؑ کو سمجھایا کہ اس مقام پر میری رحمت ہے جس کی بناء پر یہاں میرے نور کا ظہور ہور ہا ہے اس موقع پر حضرت موسیٰ ؑ نے مندرجہ ذیل الفاظ کے ذریعے سے اللہ کی پاکی بیان کی۔