اسلام آباد (آن لائن)وفاقی حکومت نے تجویز دی ہے کہ مثبت کورونا کیسز کی شرح 13 فیصد سے تجاوز ہونے پر شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن لگا دیا جائے گا۔ فیز ٹو میں ہائی رسک شہروں میں 7 تا 10 دن لاک ڈاؤن کی تجویز ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ
کنٹرول سنٹر (این سی او سی)اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران وزیرِاعظم عمران خان کو ملک میں کورونا کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کووروناکا اجلاس طلب کر لیا۔دوسری طرف ملک بھر میں کورونا وائرس کی خوفناک صورتحال کے بعد حکومت سخت فیصلے کرنے کے لیے تیار ہو گئی ہے، این سی او سی کا اہم اجلاس جمعہ کو ہو گا۔ذرائع کے مطابق وفاق نے پابندیاں سخت کرنے کے بارے میں تجاویز صوبوں کو بھجوا دی ہیں۔ اور صوبوں سے رائے طلب کر لی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی کورونا پابندیاں دو مراحل میں سخت کرنے کی تجویز ہے، پہلے فیز میں شام 6 تا سحری کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کی تجویز ہے۔، شام کے اوقات میں صرف پٹرول پمپس، ویکسینیشن سنٹرز، فارمیسز کھلی رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق ہفتہ،اتوار کاروباری سرگرمیاں مکمل بند کرنے کی تجویز ہے۔ ہفتہ، اتوار پٹرول پمپ، فارمیسی، سبزی، پولٹری شاپس کھلی رکھنے کی تجویز ہے، ہفتہ، اتوار کو کورونا ویکسینیشن سنٹرز کھلے رکھنے کی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاتر میں 50 فیصد عملے کی حاضری کے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کی تجویز ہے۔، متعلقہ وزارت، محکمہ، بینک کے سربراہ
عملدرآمد کے جوابدہ ہونگے، وفاقی حکومت کی دفاتر کے اوقات کار صبح 9 سے دوپہر 2 بجے کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق جم، ایکسرسائز سنٹرز مکمل طور بند کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے، فیز ون کے دوران کورونا کا پھیلاؤ نہ رکنے پر لاک ڈاؤن کے نفاذ کی تجویز ہے۔ مثبت کورونا کیسز کی شرح 13 فیصد سے تجاوز پر شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن نفاذ کی تجویز ہے۔ فیز ٹو میں ہائی رسک شہروں میں 7 تا 10 دن لاک ڈاؤن کی تجویز ہے۔