لاہور(این این آئی )کثرت سوچ وبچار، تفکرات، ذہنی دبائوٹینشن، ڈپریشن، غلط غذائوں اورمے نوشی وعیاشی سے معدے کے جہاں دیگرامراض پیدا ہو رہے ہیں وہاں السرمعدہ کاعارضہ بھی زورپکڑتاجارہاہے۔ان خیالات کااظہارحکیم ظفرعلی عباسی ،حکیم محمدرفیق شاہین،حکیم رانامحمداحمد،حکیم راناعبداللہ رفیق،پروفیسرحکیم اشفاق سلطان،پروفیسرحکیم محمداصغر،حکیم مشتاق احمدبھٹی،حکیم ملک مشتاق احمدقادری نے صابرشاہین فائونڈیشن
پاکستان کے زیراہتمام معدہ کے السرکے موضوع پرمنعقدہ اجلاس سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوںنے کہاکہ السرمعدہ کے علاج کے سلسلہ میں پاکیزہ سوچ،اسلامی تعلیمات پرعمل اورسادہ غذائیں کھانے سے اس موذی سے ہمیشہ کیلئے نجات پائی جاسکتی ہے ۔ایلوپیتھی ادویہ سے مرض دب جاتاہے لمبے عرصہ تک مریض ادویات کھاتے ہیں لیکن صحتیاب نہیں ہوتے۔سنت نبویؐ پرعمل کرنے سے مرض ہمیشہ کیلئے ختم ہوجاتاہے۔