جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کمسن بچوں میں کینسر کا مرض پھیلنے کی وجوہات سامنے آگئیں

datetime 16  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی محقق نے کمسن بچوں میں تیزی سے پھیلنے والے خون اور ہڈیوں کے کینسر کی وجوہات تلاش کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق طبی ماہرین گزشتہ ایک دہائی سے بچوں میں پھیلنے والے سرطان کی وجوہات تلاش کررہے تھے جس میں انہیں کوئی کامیابی نہیں مل پارہی تھی۔ برطانیہ کے انسٹیٹیوٹ آف کینسر اینڈ ریسرچ کے محقق پروفیسر میل گریویس نے موذی مرض کے

پھیلنے کی وجوہات بیان کردیں۔ پروفیسر میل کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر سے گزشتہ تیس برس کی تحقیقات کے نتائج اور رپورٹس جمع کیں جن میں جنینیات، اپڈیمالوجی، امیونولوجی، سیلولر بائیولوجی سے متعلق ڈیٹا جمع کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’بچوں میں پھیلنے والے خون، ہڈیوں کے گودے کے کینسر کو طبی زبان میں ’لیوکیمیا‘ کہتے ہیں، اس بیماری کے پھیلنے کی وجوہات ویسے تو بہت ساری ہیں مگر خطرناک کیمیکلز، آئیونائزیشن شعاعیں، ہائی وولٹیج بجلی کی تاریں اور برقی مقناطیسی لہریں شامل ہیں۔ قبل ازیں امریکا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ’لیوکیمیا‘ کی بیماری انفکیشنز اور مختلف جراثیموں کی وجہ سے پھیلتی ہے، جن بچوں کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے وہ ان بیکٹیریا اور جراثیموں کے خلاف مزاحمت نہیں کرتے اور انہیں لیوکیمیا لاحق ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ ’جراثیم کُش ادویات اور لوشن کا استعمال بھی لیوکیمیا کے جراثیم کی پیدائش کیوجہ بنتا ہے جبکہ صفائی ستھرائی کا ناقص انتظام اس بیکٹیریا کو تقویت بخشتا ہے۔ لمبے قد والوں کو کینسر کی بیماری جلد لگ سکتی ہے، تحقیق ماہرین کا کہنا تھا کہ ‘بچے کی پیدائش کے بعد جسم پر جراثیموں اور بیکٹیریا کی مناسب مقدار قدرتی طور پر موجود ہوتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط اور جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے‘۔ برطانوی ماہر کا کہنا تھا کہ ’بچوں کی صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے بھی لیوکیمیا لاحق ہونے کے خدشات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ غیر ترقی یافتہ ممالک میں اس کینسر کے مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…