ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

شوہروں سے لڑنے والی بیویاں کون کون سی ’’موذی مرض ‘‘میں مبتلاہوجاتی ہیں ،ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک)امریکی ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں تعلقات ٹھیک نہ ہوں تو اس کا اثر خواتین پر پڑتا ہے ، اور وہ دل کے امراض ، فالج ، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار زیادہ رہتی ہیں۔ جبکہ مرد اس صورتحال کا اثر مقابلتاً کم لیتے ہیں۔ یہ تحقیق 226 ایسے جوڑوں پر کی گئی جو اوسطاً بیس برس سے شادی کے بندھن میں بندھے ہوئے تھے۔ جن جوڑوں کے

مابین گھریلو ناچاقی ، بات بے بات لڑائی ، شک و شبہات رہتے ہوں وہاں خواتین کے اندر خوف ، افسردگی یا پھرایسی بیماریاں پائی جاتیں ہیں جو آگے چل کر خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔ تحقیق کرنے والے ماہرین کو توقع تھی کہ میاں بیوی میں تناو¿ ، غصّہ ، ناراضگی اور نوک جھوک کے برے اثرات دونوں فریقین پر برابر پڑتے ہوں گے لیکن عورتوں کے بارے میں تو یہ ٹھیک ثابت ہوا مگر مردوں میں ایسا نہیں تھا۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کے قوی شواہد ہیں کہ جن شادی شدہ افراد کے باہمی تعلقات اچھے ہوں وہ طویل اور خوش و خرم زندگی پاتے ہیں جبکہ ناچاقیوں کے بعد جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ اثر لینے والی عورت نہ تو خود پر توجہ دے پاتی ہے اور نہ ہی گھر پر اور ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ وہ ہارنے لگتی ہے ، اس لیے آپس کے جھگڑوں کو کم کرکے بہتر اور پ±رسکون زندگی گزارنے پر عمل کرنا ضروری ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…