نیویارک (نیوز ڈیسک)امریکی ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں تعلقات ٹھیک نہ ہوں تو اس کا اثر خواتین پر پڑتا ہے ، اور وہ دل کے امراض ، فالج ، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا شکار زیادہ رہتی ہیں۔ جبکہ مرد اس صورتحال کا اثر مقابلتاً کم لیتے ہیں۔ یہ تحقیق 226 ایسے جوڑوں پر کی گئی جو اوسطاً بیس برس سے شادی کے بندھن میں بندھے ہوئے تھے۔ جن جوڑوں کے
مابین گھریلو ناچاقی ، بات بے بات لڑائی ، شک و شبہات رہتے ہوں وہاں خواتین کے اندر خوف ، افسردگی یا پھرایسی بیماریاں پائی جاتیں ہیں جو آگے چل کر خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔ تحقیق کرنے والے ماہرین کو توقع تھی کہ میاں بیوی میں تناو¿ ، غصّہ ، ناراضگی اور نوک جھوک کے برے اثرات دونوں فریقین پر برابر پڑتے ہوں گے لیکن عورتوں کے بارے میں تو یہ ٹھیک ثابت ہوا مگر مردوں میں ایسا نہیں تھا۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کے قوی شواہد ہیں کہ جن شادی شدہ افراد کے باہمی تعلقات اچھے ہوں وہ طویل اور خوش و خرم زندگی پاتے ہیں جبکہ ناچاقیوں کے بعد جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ اثر لینے والی عورت نہ تو خود پر توجہ دے پاتی ہے اور نہ ہی گھر پر اور ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ وہ ہارنے لگتی ہے ، اس لیے آپس کے جھگڑوں کو کم کرکے بہتر اور پ±رسکون زندگی گزارنے پر عمل کرنا ضروری ہے ۔