واشنگٹن(این این آئی) امریکا میں سائنس دانوں کا ایک گروپ اپنی تحقیق میں اس بات کا تعین کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے کہ کرونا وائرس انسان کے منہ اندر بآسانی کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس حوالے سے محققین نے بتایاکہ منہ کے اندر کا حصہ بالخصوص
لعاب کے غدود، زبان اور حلق کی کوڑیاں (گلٹیاں)ونا وائرس کے نمودار ہونے اور بعد ازاں پھیلنے کے بہترین مقامات ہیں۔محققین کے مطابق تھوک نگلنے سے یا اس کے براہ راست پھیپھڑوں میں داخل ہونے سے وائرس سے متاثر ہونے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔اسی واسطے محققین نے ہدایت کی حفاظتی ماسک کا پہننا یقینی بنایا جائے۔ اس لیے کہ یہ کرونا وائرس کے پھیلنے اور متعدی وبا کے منتقل ہونے کو روکنے میں سب سے زیادہ کارگر اور موثر ہے۔ واضح رہے کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں انسانی منہ کو اس مہلک وائرس کی آماجگاہ بیان کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے تمام سابقہ تحقیقی مطالعوں میں متعدی وائرس کے ظاہر ہونے کی جگہ کے حوالے سے توجہ ناک اور پھیپھڑوں پر مرکوز ہوتی تھی۔