بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

2کروڑ پاکستانی ہیپاٹائٹس سے متاثر ، لاکھوں افراد مرض سے بے خبر ، سکریننگ ضروری قرار

datetime 27  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) لاہور جنرل ہسپتال میڈیکل یونٹ ون کے ایسوسی ایٹ پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی معاشرے میں تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے جس کے بارے میں لوگوں کی لاپرواہی ،عدم معلومات اور پرہیز علاج سے بہتر ہے کے اصول کو نہ اپنانے کی وجہ سے صورتحال کنٹرول سے باہر ہونے لگی ہے جبکہ کالے یرقان کی وجہ سے شرح اموات میں

تیزی سے اضافہ لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انجیکشن کی بجائے ہیپاٹائٹس سی کا علاج ادویات سے زیادہ کامیاب ہے اور مضر اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کی مناسبت سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام طور پر لوگ شعور و آگاہی نہ ہونے کی بناء پر اپنا بلڈ ٹیسٹ نہیں کرواتے اور ہیپاٹائٹس کے مرض کو ایک سٹگما سمجھتے ہوئے اپنے مرض کو پوشیدہ رکھتے ہیں جو آہستہ آہستہ مہلک صورتحال اختیار کرلیتی ہے اور جب مریض کوہسپتال لایا جاتا ہے تو ڈاکٹروں کے لئے اکثر اوقات اُن کا علاج مشکل بلکہ نا ممکن ہو جاتا ہے اور وہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ ہیپاٹائٹس کے مریض کی بر وقت تشخیص اور علاج کو ممکن بنایا جائے۔دریں اثناء میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر اسرار الحق طور نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں تقریبا 2کروڑ افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں۔انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ جگر سکڑنے کی صورت میں نیند کی دوائی اور کھانسی کے شربت سے اجتناب برتیں وگرنہ بڑے نقصان میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔پروفیسر اسرار الحق طور نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس اے کی علامات میں بھوک کم لگنا چڑ چڑاپن ، تھکاوٹ ،آنکھوں و جسم کی رنگت پیلی اور بے چینی ہونا شامل ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حاملہ خواتین میں ہیپاٹائٹس بی کا ٹیسٹ مثبت ہو تو زچگی کے وقت یہ مرض بچوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے لہذا انہیں ویکسی نیشن میں کوتاہی نہیں برتنی چاہیے تاکہ زچہ و بچہ محفوظ رہیں۔ڈاکٹراسرار الحق طورکا کہنا تھا کہ

ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لئے کنٹرول سے وابستہ ڈاکٹرز اور فیلڈ سٹاف کو یہ ذمہ داری لینی چاہیے کہ وہ معاشرے میں موجود مریض تلاش کریں جس کے لئے عوام کو خون کا ٹیسٹ کروانے کی ترغیب دینا اور انہیں قائل کرنا ضروری ہے تاکہ وہ رضا کارانہ طور پر ہیپاٹائٹس سی کا ٹیسٹ کروائیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر خدانخواستہ ٹیسٹ مثبت آئے تو بیماری کا بر وقت ابتداء سے ہی علاج شروع کیا جا نا چاہیے

تاکہ مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ ہیپاٹائٹس قابل علاج مرض ہے ،مناسب احتیاط و علاج سے مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو جاتا ہے تاہم اس بیماری کے لگنے کی وجوہات کا سد باب کرنا بھی ضروری ہے جس کے لئے ڈسپوزل سرنج کا دوبارہ استعمال قطعی طور پر ترک اور مریض کو ہمیشہ سکریننگ شدہ خون لگایا جائے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ،

دانتوں کے علاج اور حجاموں کے اوزار باقاعدہ طور پر انفیکشن سے پاک ہونا ضرور ی ہیں کیونکہ مذکورہ اشیاء کے استعمال سے یہ بیماری دن بدن بڑھ رہی ہے اور غیر مستند عطائیوں ،نیم حکیموں کے علاج سے بیماری کی وجہ سے کیس مزید بگڑ جاتا ہے جو مریض کیلئے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے لہذا حکومتی سطح پر اقدامات کے

ساتھ ساتھ صحت کی شعبہ میں کام کرنے والی غیر سرکاری سماجی تنظیموں اور رضا کاروں کو بھی اس جہاد میں حصہ لینا ہوگا۔ڈاکٹراسرار الحق طور نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں، پانی ہمیشہ ابال کر استعمال میں لائیں ،گلی سڑی سبزیوں اور پھلوں سے اجتناب برتیں تاکہ اس مرض پر قابو پایا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…