لندن(نیوزڈیسک)طبی ماہرین عام طور پر نیند کی کمی کو صحت کے مسائل کے ساتھ منسلک کرتے ہیں اور ہر بالغ مرد و عورت کو 8 گھنٹے کی نیند کا مشورہ دیتے ہیں لیکن نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 8 گھنٹے سے زیادہ کی نیند سے دماغ کو سنگین نقصان پہنچتا ہے اور اس سے فالج کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔
صحت سے متعلق غیر ملکی جریدے ”میڈیکل جرنل نیورولوجی“ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ‘یونیورسٹی آف کیمبرج’ اور ‘واروک یونیورسٹی’ کے محققین نے 10 برس تک 42 سے 81 برس کے درمیانی عمرکے 10 ہزار افراد کی نیند اورفالج کا شکار ہونے والے افراد کے درمیان تعلق تلاش نیند کے دورانیہ اور اسٹروک کے خطرے کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ہر 10 میں سے 7 افراد 6 سے 8 گھنٹے جبکہ ایک 8 گھنٹے سے زائد نیند لیتا ہے، بڑی عمر کے افراد 6 گھنٹے سے کم سوتے سوتے ہیں۔ 6 سے 8 گھنٹے سونے والے افراد کے مقابلے میں جو لوگ 8 گھنٹے سے زیادہ سوتے تھے ان میں 10 برس کے عرصے کے دوران 46 فی صد فالج کے خطرے میں اضافہ ہوا۔ جو لوگ رات میں 6 گھنٹے سے کم سوتے تھے ان میں فالج کا خطرہ میں 18 فی صد اضافہ ہوا۔ماہرین نے جب خواتین اور مردوں کو الگ کرکے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا تو پتہ چلا کہ 8 گھنٹے سے زائد نیند لینے والی خواتین میں فالج کا خطرہ 80 فی صد تک بڑھ جاتا ہے۔