جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

بالوں کی بیماریوں کاسب سے بڑا سبب کیا ہے؟ مختلف ملکوں کے ڈاکٹرز کی تحقیق کے نتائج سامنے آگئے

datetime 2  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مختلف ملکوں کے ڈاکٹرز نے تحقیق میں کہا ہے کہ بال درحقیقت انسانی صحت کو جانچنے کا بیرو میٹر ہے اسی لیے بہت سی بیماریوں کا پتا لگانےکے لیے ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اس لیے بالوں کی بیماریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئے کیونکہ اصل بیماری آپ کے جسم کے اندر موجود ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو صحت ہمارے خون سے فراہم ہوتی ہے اور جب خون میں میڈی کیشن، ہارمونز یا پھر نیوٹرینٹس کی کمی کے باعث تبدیلی واقع ہوتی ہے تو بالوں کا گرنا اور خشکی جیسے مرض پیدا ہوجاتے ہیں بالکل اسی طرح انسان کا دماغی طورپریشانی کا شکار ہونا بھی بالوں کے گرنے کا باعث بنتا ہے اور اگر اس پر قابو پا لیاجائے تو بال دوبارہ بڑھنا شروع ہوجائیں گے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جیسے ہی آپ اپنے بالوں میں کوئی غیر معمولی تبدیلی دیکھیں اور علاج کے بعد بھی بالوں کا گرنا، خشکی اور سوکھا پن دور نہ ہوتو فوری طور پر ٹرائی کولوجسٹ سے رابطہ کریں۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ جو لوگ تھائی رائیڈ سے متعلق بیماریوں اور موسمی بخار کا شکار ہوجاتے ہیں ان کے بال تیزی سے گرنا شروع کردیتے ہیں اس لیے بالوں کے علاج سے پہلے ان بیماریوں کا علاج کریں تو بالوں کی بیماریاں خود بخود ختم ہوجائیں گی اس کے علاوہ کینسر، دل اور اینیمیا جیسی بیماریاں بھی بالوں کی کئی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔ غذا میں کمی جسم میں پروٹین کی کمی کو جنم دیتی ہے جو ماراسمس کی بیماری کا باعث ہوتا ہے اور اس سے بالوں میں خشکی اور سفیدی اترنا شروع ہو جاتی ہے جبکہ جسم میں زنک کی کمی بھی بالوں کے گرنے اور سفید کرنے میں کردار ادا کرتی ہے جب کہ تمام ٹرائی کولوجسٹ اس بات پر متفق ہیں کہ بالوں کے علاج سے قبل اپنے جسم میں موجود بیماریوں کا علاج ضروری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…