اسلام آباد( آن لائن ) قومی ادارہ صحت نے عیدالاضحیٰ کے دوران ملک میں کانگو وائرس کے پھیلائو کا خدشہ ظاہر کردیا اور کہا مناسب احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگووائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت نے صوبوں کو کانگووائرس سے متعلق ہدایت نامہ ارسال کردیا، ہدایت نامے کا مقصد شہریوں وطبی ماہرین کو کانگو سے متعلق معلومات فراہم کرنا اور متعلقہ اداروں کو کانگووائرس سے متعلق محتاط کرنا ہے۔
جس میں کہا گیا عیدالاضحیٰ کیدوران ملک میں کانگووائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، عیدالاضحیٰ سے قبل مویشیوں کی ملک گیرنقل وحمل ہوتی ہے اور متعلقہ ادارے کانگو کا پھیلاؤروکنے کیلئے بروقت اقدامات یقینی بنائیں۔ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ مناسب احتیاطی تدابیراپناکرکانگووائرس سے بچاؤممکن ہے۔خیال رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں بخار پھیلاتا ہے۔تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش ائے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔ قومی ادارہ صحت نے صوبوں کو کانگووائرس سے متعلق ہدایت نامہ ارسال کردیا، ہدایت نامے کا مقصد شہریوں وطبی ماہرین کو کانگو سے متعلق معلومات فراہم کرنا اور متعلقہ اداروں کو کانگووائرس سے متعلق محتاط کرنا ہے۔جس میں کہا گیا عیدالاضحیٰ کیدوران ملک میں کانگووائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، عیدالاضحیٰ سے قبل مویشیوں کی ملک گیرنقل وحمل ہوتی ہے اور متعلقہ ادارے کانگو کا پھیلاؤروکنے کیلئے بروقت اقدامات یقینی بنائیں۔