کرونا وبا سے بچنے کے لیے لوگوں نے سائیکل پر سواری شروع کر دی

23  جون‬‮  2020

ڈھاکا(این این آئی)بنگلادیش میںکرونا وبا سے بچنے کے لیے لوگوں نے سائیکل پر سواری شروع کر دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے پہلے ڈھاکا میں رہنے والی 27 سالہ نسرین نیپا کے لیے کار پول کر کے دفتر جانا کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے اب کار پر جانا ٹھیک نہیں تو انہوں نے اس کا حل نکال لیا ہے اور دفتر جانے کے لیے

سائیکل کا استعمال شروع کر دیا ہے۔نسرین، جو ڈھاکہ میں اشتہاری کمپنی میں کام کرتی ہیں، نے بتایا کہ ان کا دفتر گھر سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے میرا دفتر آنا جانا ایک مسئلہ بن گیا تھا کیونکہ وبا کی وجہ سے کار شیئرنگ ممکن نہیں تھی اور پبلک ٹرانسپورٹ کو استعمال کرنا محفوظ نہیں تھا۔ 27 سالہ نسرین اکیلی نہیں ہیں جو وبا سے بچنے کے لیے سائیکل کا استعمال کر رہی ہیں بلکہ بہت سے لوگ اسے محفوظ سمجھ کر اپنا رہے ہیں۔فارماسوٹیکل کمپنی کے مینیجرعمران احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس دو آپشنز تھے کہ میں موٹر سائیکل خریدوں یا سائیکل۔ میں نے سائیکل کا انتخاب کیا کیونکہ یہ ماحول دوست بھی اور سستی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے دفتر کی طرف سے پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دی گئی ہے لیکن انہوں نے سائیکل پر جانا اس لیے مناسب سمجھا کیونکہ اس سے ورزش بھی ہوتی ہے۔اس رجحان سے سائیکل فروخت کرنے والوں کو بھی فائدہ ہو رہا ہے کیونکہ سائیکل کی خریداری بڑھ گئی ہے۔ سائیکلوں کی دکان کے مالک ہومان کبیر کا کہنا تھا کہ حالیہ ہفتوں میں سائیکل کی فروخت تین گنا بڑھی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے ان کے خریدار زیادہ تر نوجوان تھے لیکن اب 25 سے 60 برس کی عمر کے افراد بھی سائیکل خرید رہے ہیں۔بنگلہ دیش سائیکلسٹ گروپ کے رضاکار فواد احسن کا کہنا تھا کہ سائیکل پہلے غریب طبقے کی سواری سمجھی جاتی تھی لیکن اب رجحان بدل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سائیکل فروخت کرنے والوں کے لیے اس کی طلب کو پورا کرنا مشکل ہو رہا ہے کیونکہ وبا کی وجہ سے درآمد بھی متاثر ہوئی ہے۔فواد احسن نے بتایا کہ ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے ڈھاکہ کے کچھ علاقوں میں نئی بائیک شیئرنگ سروس شروع ہوئی ہے اور اب لوگ سائیکل کرائے پر بھی لے سکتے ہیں۔ مغربی ممالک میں بہت سے لوگ صحت کی بہتری اور ماحول کو صاف رکھنے کے لیے سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔ وبا کی وجہ سے ہمیں بھی موقع ملا ہے کہ ہم اس اچھی عادت کو اپنائیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…