لندن (این این آئی)برطانیہ میں کورونا کے علاج کیلئے ڈیکسامیتھاسون نامی دوا کا تجربہ کامیاب رہا تاہم یہ عام دوا نہیں بلکہ اسٹیرائیڈ ہے اور مرض بگڑنے کی صورت میں صرف جان بچانے کیلئے استعمال کرائی جاتی ہے۔ طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں اس کا استعمال صرف ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے کیونکہ اس کے غلط استعمال سے انسانی صحت کو
ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔سیکرٹری جنرل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر قیصر سجاد نے اس حوالے سے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے کہ ڈیکسا میتھاسون کو طبی ماہرین کے مشورے کے بعد ہی کورونا کے مرض میں استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ کورونا کے علاج کے حوالے سے جن دواؤں کے نام سامنے آرہے ہیں ان کے بارے میں جینیاتی نام سمیت ہر طرح کی معلومات عوام کو فراہم کی جائیں۔واضح رہے کہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کورونا کے خلاف ڈیکسامیتھاسون دوا کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے استعمال سے 3 میں سے ایک شدید بیمار کورونا مریض صحت یاب ہونے لگا ہے۔برطانوی سائنسدان پروفیسرپیٹر ہاربے کے مطابق یہ اب تک کی پہلی دوا ہے جس نے کورونا میں اموات کو کم کرکے دکھایا ہے اور یہ ایک اہم پیشرفت ہے۔ برطانیہ میں کورونا کے علاج کیلئے ڈیکسامیتھاسون نامی دوا کا تجربہ کامیاب رہا تاہم یہ عام دوا نہیں بلکہ اسٹیرائیڈ ہے اور مرض بگڑنے کی صورت میں صرف جان بچانے کیلئے استعمال کرائی جاتی ہے۔ طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں اس کا استعمال صرف ڈاکٹر کے مشورے سے کیا جائے کیونکہ اس کے غلط استعمال سے انسانی صحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔