ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

’’وہ ویکسین جس کا امریکہ، اٹلی اور نیدر لینڈ میں کبھی بھی استعمال نہیں ہوا ‘‘ زندگیاں بچانےمیں مدد دینے لگی ، سائنسدانوں کی تحقیق‎میں اہم انکشاف

datetime 20  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بی سی جی ویکسین  دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ویکسین ہے، یہ بی سی جی ویکسین ٹیوبر کلوسس سے بچاتی ہے جسے ٹی بی وی کہا جاتا ہے جو کہ پھیپھڑوں اور اکثر جسم کے دوسرے حصوں جیسا کہ ہڈیوں، جوڑوں کو متاثر کرتا ہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ٹی بی کے زیادہ واقعات والے ممالک میں پیدائش کے بعد جلد از جلد بی سی جی کی ویکسینیشن کی ہدایت کی ہے

یہ صدی قدیم ویکسین گزشتہ ہفتوں سے خبروں کی زینت بنی ہوئی ہے، اس کی وجہ بائیولوجیکل مطالعے ہیں جن کے مطابق بی سی جی کرونا وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کر سکتی ہے، کچھ ممالک میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات دوسرے ممالک سے کم ہیں اور سائنسدانوں کے مطابق اس کی وجہ بی سی جی ویکسین یا ٹیوبر کلوسس ہو سکتی ہے، نیویارک انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق میں سب سے پہلے اس بات پر غور کیا گیا کہ جاپان میں کرونا کے کیسز سب سے کم ہیں تو کیوں ہیں، جاپان وہ ملک ہے جہاں چین کے بعد کیسز سامنے آنا شروع ہوئے تھے لیکن چین کی طرح یہاں لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا، سپین میں اٹھارہ ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں جبکہ پرتگال میں اموات کی تعداد چند سو رہی، کیونکہ پرتگال میں بی سی جی ویکسین کی پالیسی ہے اور امریکہ، اٹلی اور نیدر لینڈ میں کبھی بھی بی سی جی ویکسین کا استعمال نہیں ہوا۔ ٹیوبر کلوسس اور کووڈ 19 دو مختلف بیماریاں ہیں، ٹی بی ایک قسم کے بیکٹریا سے ہوتاہے جبکہ کووڈ 19 ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، چند سائنسدانوں کا کہناہے کہ بی سی جی ٹی بی کے خلاف موثر ہے بلکہ یہ جسم میں قوت مدافعت بھی پیدا کرتی ہے اور بی سی جی لوگوں کو ٹی بی کے علاوہ دوسرے جراثیموں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ بی سی جی کرونا وائرس کے خلاف تحفظ دے گی لیکن بعض سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس پر مکمل تحقیق ہونا چاہیے کیونکہ جہاں بی سی جی کی ویکسینیشن ہوئی ہے وہاں کرونا کیسز بہت کم ہیں۔ پاکستان میں بھی یہ ویکسین بچوں کو پیدائش کے وقت لگائی جاتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…