واشنگٹن(این این آئی)سائنسدان ایسی ادویات کی آزمائش کر رہے ہیں جن کی مدد سے جانیں بچائی جا سکیں گی اور مریضوں کی مشکلات میں کمی لائی جا سکے گی۔ان میں سے ایک دوا ریمڈیسور ہے جسے آزمائش کے طور پر عالمی ادارہ صحت کی نگرانی میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکہ میں 53 مریض جنھیں یہ دوا دی گئی ان میں سے دو تہائی میں اچھے نتائج سامنے آئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق
عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنسدان ڈاکٹر سومیا سوامینتھن نے بتایا کہ ان دواں کی آزمائش اس وقت شروع کی گئی جب سائنسدانوں نے ایسی دواں کو دیکھنا شروع کیا جو سارس اور مرس کورونا وائرسز کیدوران استعمال کی گئیں تھیں اور ان کے اچھے نتائج سامنے آئے تھے۔ ان وائرسز کے باعث 2003 اور 2012 میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ ریمڈیسور کی آزمائش کنٹرول گروپ میں نہیں کی گئی یعنی یہ دوا تمام مریضوں کو دی گئی اس لیے اس دوا کے نتائج کا موازنہ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس حوالے سے سامنے آنے والے ابتدائی تنائج صحیح ثابت ہوں گے۔ تاہم ڈاکٹر سوامینتھن کا کہنا ہے کہ اس وقت اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ اس دوا سے مریضوں کی حالت میں کس حد تک بہتری آئی۔انھوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ اس آزمائش کے لیے زیادہ سے زیادہ لوگوں کا اندراج کریں لیکن میرے خیال میں یہ وبا ابھی مزید کچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہے گی۔