اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں کرونا وائرس کا طوفان آنے والا ہے، معروف پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر جاوید امام اور پاکستان کے معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمان کی جانب سے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی، ڈاکٹر جاوید امام امریکہ میں کرونا وائرس کے متاثرین کا علاج کر رہے ہیں، انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چھ سے آٹھ ہفتوں میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے کرونا کے لئے اقدامات کرنے میں چار سے چھ ہفتے صرف ضائع کئے، اس موقع پر ڈاکٹر جاوید امام نے عالمی وباء سے نمٹنے کے پاکستانی حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرونا سے متاثرہ نوجوان دوسروں کے لئے بڑا خطرہ ہیں، کیونکہ کرونا سے کم عمر مرنے والے افراد میں کوئی نہ کوئی چھپی بیماری ہو سکتی ہے، ڈاکٹر جاوید امام نے کہا کہ کرونا اب فلو کی طرح سیزنل ہو جائے گا جو زیادہ خطرے کاباعث ہے، انہوں نے کہا کہ کرونا کی ویکسین کی تیاری میں ایک یا ڈیڑھ سال لگ جائیں گے، انہوں نے کہا کہ کرونا سے بچنا ہے تو سماجی فاصلے پر توجہ دیں ماسک بھی زیادہ کارآمد نہیں ہیں۔ دوسری طرف پاکستانی معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ کرونا وائرس سے ایک بڑا طوفان آنے والا ہے جس سے خطرے کا سامنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ ہم کرونا وائرس پر قابو نہیں پاسکے ہیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں کرونا ٹیسٹنگ کا نظام بھی بہتر نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویکسین کے لئے ٹرائل ہوئے ہیں لیکن آپ ویکسین کو بھول ہی جائیں۔