راولپنڈی ( آن لائن )برطانوی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو کا استعمال دل اور سانس کے نظام کو تباہ کرتا ہے جس کی وجہ سے تمباکو استعمال کرنے والے کرونا وائرس کا سب سے زیادہ شکار بن سکتے ہیں ۔کیلیفورنیا تمباکو کنٹرول ریسرچ کے پروفیسر سٹنٹن گلانٹز نے کہا کہ تمباکو نوشی نمونیا میں اضافہ کا باعث ہے جس کی وجہ سے کرونا وائرس کے شکار ہونے کا چانس کئی گناہ بڑھ جا تا ہے۔
امریکن نیشنل ہیلتھ ایسٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹرنورہ ولکوکا کہنا تھا کہ تمباکو کے استعمال سے انسان کی قوتِ مدافعت بہت کمزور ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اس میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بہت کم ہو جا تی ہے اور کرونا جسے خطرناک وائرس سے بچنا مشکل ہو جاتا ہے پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے جنرل سیکرٹری ثناء اللہ گھمن نے بتایا کہ پناہ پچھلے 36سالوں سے مخلوقِ خدا کی خدمت میں مصروفِ عمل ہے اور اب پناہ بہت سے دوسرے اداروں کے ساتھ مل کر کرونا وائرس کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پناہ نے زہر ہ نرسنگ ہوم کے ساتھ مل کر کرونا ہیلپ سنٹر قائم کر دیا ہے جہاں لوگوں کی مدد کے ساتھ ساتھ انہیں کرونا وائر س سے بچائو کے مطلق آگاہی فراہم کی جا رہی ہیں، ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ سول سوسائٹی تو اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ میری وزیرِ اعظم سے اپیل ہے کہ آپ اپنے پاس کردہ سگریٹ اور شوگری مصنوعات پر ہیلتھ لیوی کے بل کو نافذالعمل کروائے جس سے حاصل ہونے والے 50 سے55 ارب روپے کرونا وائر س کی روک تھا م میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔سگریٹ اور شوگری ڈرنک انسانی زندگی کے لئے غیر ضروری اشیاء ہیںجن کو استعمال نہ کرنے سے انسانی زندگی پر کو ئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ بیماریوں کی روک تھام میں مدد ملے گی اور گورنمنٹ کے صحت پر ہونے والے ا خراجا ت میں بھی خاطر خواہ کمی واقع ہو گی۔