منگل‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس کی ویکسین  کی تیاری کیلئے کتنا عرصہ درکاری ہے ؟ دوا ساز کمپنیوں نے فیصلہ سنا  دیا 

datetime 20  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(  آن لائن )دوا ساز کمپنیوں کے ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں 12 سے 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔ دوساز کمپنیوں کے سربراہان اور بین الاقوامی فیڈریشن آف فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز اور ایسوسی ایشن نے جنیوا میں منعقدہ ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں بتایا کہ اگرچہ ویکسین کی تیاری کے عمل میں قدرے تیز کیا جا سکتا ہے لیکن لیکن ٹیسٹینگ کے نتائج میں

وقت درکار ہوگا۔آئی ایف پی ایم اے کے صدر ڈیوڈ رکس نے یقین دلایا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 9 ہزار سے زائد ہے جبکہ 2 لاکھ 17 ہزار متاثرین ہیں۔سونوفی پاسچر کے ایگزیکٹو نائب صدر ڈیوڈ لوئیو نے کہا کہ جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ ہم کتنے لوگوں کو ویکسین پلائیں گے، ایک مرتبہ ہمارے پاس ویکسین ہوگی تو ہم پوری دنیا میں اربوں لوگوں کو ویکسین کی فراہمی کی بات کررہے ہوتے ہیں اور یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں حفاظتی اقدام کو یقینی بنانا ہوگا، اس وقت تک 12 سے 18 ماہ لگیں گے’۔واضح رہے کہ ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا بھر میں درجنوں کلینیل ٹرائلز جاری ہیں۔لیکن ادویہ سازصنعتوں کے سربراہوں نے کہا کہ وہ ٹیسٹنگ معیار کو نہیں گرا سکتے۔انہوں نے کہا کہ ‘آپ تیار ہونے والی ویکسین کو صحتمند لوگوں میں بھی لگائیں گے لہذا آپ نہیں چاہیں کہ لوگ محض اس لیے اچانک بیمار پڑ جائیں کیونکہ آپ نے ٹیسٹنگ معیار پر سمجھوتہ کیا’۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوگ ویکسینیشن پر اعتماد کھو دیتے ہیں تو اس سے دیگر ویکسینوں پر بھی مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کا اب تک کوئی علاج منظور نہیں ہوا ہے لیکن محقیقن پہلے سے موجود علاج کے طریقوں پر تحقیق کررہے ہیں اور تجرباتی علاج پر کام کررہے ہیں، زیادہ تر مریضوں کو صرف معاون طبی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بھکاریوں سے جان چھڑائیں


سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…