جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس کی ویکسین  کی تیاری کیلئے کتنا عرصہ درکاری ہے ؟ دوا ساز کمپنیوں نے فیصلہ سنا  دیا 

datetime 20  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(  آن لائن )دوا ساز کمپنیوں کے ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں 12 سے 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔ دوساز کمپنیوں کے سربراہان اور بین الاقوامی فیڈریشن آف فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز اور ایسوسی ایشن نے جنیوا میں منعقدہ ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں بتایا کہ اگرچہ ویکسین کی تیاری کے عمل میں قدرے تیز کیا جا سکتا ہے لیکن لیکن ٹیسٹینگ کے نتائج میں

وقت درکار ہوگا۔آئی ایف پی ایم اے کے صدر ڈیوڈ رکس نے یقین دلایا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 9 ہزار سے زائد ہے جبکہ 2 لاکھ 17 ہزار متاثرین ہیں۔سونوفی پاسچر کے ایگزیکٹو نائب صدر ڈیوڈ لوئیو نے کہا کہ جب آپ یہ سوچتے ہیں کہ ہم کتنے لوگوں کو ویکسین پلائیں گے، ایک مرتبہ ہمارے پاس ویکسین ہوگی تو ہم پوری دنیا میں اربوں لوگوں کو ویکسین کی فراہمی کی بات کررہے ہوتے ہیں اور یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں حفاظتی اقدام کو یقینی بنانا ہوگا، اس وقت تک 12 سے 18 ماہ لگیں گے’۔واضح رہے کہ ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا بھر میں درجنوں کلینیل ٹرائلز جاری ہیں۔لیکن ادویہ سازصنعتوں کے سربراہوں نے کہا کہ وہ ٹیسٹنگ معیار کو نہیں گرا سکتے۔انہوں نے کہا کہ ‘آپ تیار ہونے والی ویکسین کو صحتمند لوگوں میں بھی لگائیں گے لہذا آپ نہیں چاہیں کہ لوگ محض اس لیے اچانک بیمار پڑ جائیں کیونکہ آپ نے ٹیسٹنگ معیار پر سمجھوتہ کیا’۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوگ ویکسینیشن پر اعتماد کھو دیتے ہیں تو اس سے دیگر ویکسینوں پر بھی مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کا اب تک کوئی علاج منظور نہیں ہوا ہے لیکن محقیقن پہلے سے موجود علاج کے طریقوں پر تحقیق کررہے ہیں اور تجرباتی علاج پر کام کررہے ہیں، زیادہ تر مریضوں کو صرف معاون طبی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…