اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

جراثیم آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں اس لئے یہ عادت ترک کریں ، طبی ماہرین نے انتباہ کر دیا

datetime 16  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ماہرین نے کورونا وائرس کے پیش نظرچہرے کو بار بار چھونے کی عادت کو انتہائی خطرناک قراردے دیاہے۔طبی ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ چہرے کو باربار چھونے سے آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

اس وقت جب کہ کورونا وائرس کی دہشت نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو اس سے بچائو کے لیے سب سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا جا رہا ہے ۔ اس حوالے سے طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا سے بچائو کے لیے ہرصورت میں چہرے کو بار بار چھونے کی عادت کو ترک کردیں۔ممتاز ماہر نفسیات ڈاکٹر شکیل شہزاد نے اس حوالے سے بتایا کہ انسان سب سے زیادہ اپنے چہرے کو چھوتا ہے کیونکہ اکثر اوقات چہرے کو چھونے کا فعل انسان کو سکون فراہم کرتا ہے ۔دوسری طرف طبی ماہرین بار بار خبردار کررہے ہیں کہ اب ا س عادت کو ترک کرنا ہوگا کیوں کہ چہرے کو بار بار چھونے سے ہماری آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔ صدر پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز ڈاکٹر طارق میاں نے بتایا کہ اگرچہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو اس وقت لگتا ہے جب کسی متاثرہ شخص کی ناک یا منہ سے چھینٹے اڑ کر دوسروں پر گرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ وبا ایسی صورت میں بھی لاحق ہوسکتی ہے جب ہم کسی ایسی چیز کو چھوتے ہیں جس پر وائرس پہلے سے موجود ہو، اس تناظر میں چہرے کو چھونے سے اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں کہ یہ آنکھ ، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوجائے ۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…