اسلام آباد(این این آئی)گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک بھر میں پولیو کے 240کیسز رپوٹ ہوئیں جبکہ رواں سال اب تک پولیو کے21کیسز سامنے آگئیں،پاکستان میں وائیلڈ پولیو وائرس(ڈبلیو پی وی ون)کے کیسز میں 2018میں 12کیسز کے بعد تیزی سے اضافہ ہوا اور 2019ء میں کیسز کی تعداد 146تک جاپہنچا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان میں2015ء میں
پولیو کے54،2016ء میں20،2017ء میں8،2018 ء میں 12اور 2019ء میں 146ء کیسزسامنے آئیں۔وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشنز اور کوآرڈینیشن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان آنے والی نسلوں کیلئے پولیو فری مستقبل کے حصول کیلئے کوشاں ہے، 2019میں اس ضمن میںتجزیہ کیاگیا اور اسی کی بناء پر 2020کیلئے قومی ایمرجنسی ایکشن پلان(این اے سی پی)کے تحت ٹرانسفرمیشن کا طریقہ کار شروع کیا گیا ہے،اس سلسلے میں از سر نو کاوشوں کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ مجموعی ذمہ داری کا شعور اجاگر کے ترجیحات کو اہمیت دی جائے،’’ایک ٹیم‘‘ پر مبنی طریقہ کار، لازمی امیونائزیشن کی فراہمی پولیو سے متاثرہ خطرے کے حامل یونین کونسلوں میں پولیو پلس خدمات کی فراہمی کا مربوط پیکج دینا جیسے اقدامات شامل ہیں۔وزارت کا مزید کہنا ہے کہ2020ء میں ملک بھر میںخصوصی اقدامات کے ذریعے40ملین بچوں کو ویکسین دی گئی، افغانستان کے ساتھ مستحکم تعاون کیا جارہا ہے تاکہ متعلقہ علاقوں سے پولیو وائرس کی منتقلی پر قابو پایا جا سکے۔