ہارون آبا(این این آئی) کروڑوں پاکستانی شوگر کے عارضہ میں تیزی سے مبتلا ہو رہے ہیں اگر عوام میں شعور کو بیدار کیا جائے اور چینی سے نجات کا قدرتی حل اور متبادل سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ یہ بات معروف زرعی ماہر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایگریکلچر چودھری لطیف اللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ قدرتی پودا ’’اسٹیویا‘‘ سے استفادہ کریں، اس پودے میں قدرت نے مٹھاس رکھی ہے
اور اسے چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔اِس کے دو پتے چینی کا متبادل بن سکتے ہیں۔ یہ پودا ایوب ریسرچ سنٹر فیصل آباد سے بھی دستیاب ہے اور اِسے گملے میں بھی اُگایا جاسکتا ہے اور بڑے پیمانے پر کاشت کے ذریعے ملک و قوم کے لئے اربوں روپے کا زرِ مبادلہ کمایا جاسکتا ہے، ذیابیطس (شوگر) کے مریض بھی اِس سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ معروف طبیب ندیم انور کا کہنا ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال خصوصاً کولڈ ڈرنک کے استعمال سے اولاد پیدا کرنے والے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں اور دوسری جانب بچوں اور بچیوں کے قد چھوٹے رہ جانے کی وجہ بن رہی ہیں اور یہ دشمن کی سازش کے تحت ہو رہا ہے اور ہم نادانی میں دشمن کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں ہمسایہ دشمن ملک بھارت میں چینی کے استعمال کے خلاف کاشتکاروں نے مظاہرے کئے کہ ملک میں کولڈ ڈرنک کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد نے دینی مدارس اور سکولز میں کولڈ ڈرنک کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ہمیں سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔