سرگودھا(این این آئی )کرونا وائرس ایک ایسا مہلک مرض ہے جو انسانی سانس کے نظام پر حملہ آور ہو کر ہلاکت کی وجہ بن سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق کروانا وائرس 1960 میں پہلی بار متعارف ہوا اور اب تک اس کی 13 اقسام دریافت ہو چکی ہیں جن میں 7 اقسام ایسی ہیں جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہو سکتی ہیں۔کروانا وائرس دودھ دینے والے جانوروں اور پرندوں سے انسانوں میں آسانی سے منتقل ہوتاہے یہ
انفلوئنزا کی ایک قسم ہے جو ناک کے ذریعے پھیپھڑوں میں منتقل ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کی علامات میں سانس کے مسائل،بخار و کھانسی،نمونیہ،نزلہ اور زکام ،سردرد،گلہ خراب ہوتاہے۔جس کی 12 احتیاتی تدابیر میں گلے کو خشک نہ رکھیں، تھوڑا تھوڑا پانی پیتے رہیں،بڑے °50c تک پانی پیئیں،چھوٹے °30c تک پانی پیئیں،مارچ تک ایسے ہی گرم پانی پیتے رہیں،پْر ہجوم جگہوں پر نا جائیں،سفر کرتے وقت، گھر سے باہر جاتے وقت اور مارکیٹ وغیرہ جاتے وقت ماسک ضرور پہنیں،مصالحہ دار اور فرائی فوڈ سے گریز کریں،باہر سے آتے وقت فوراً ہاتھ دھوئیں،ہاتھوں کو آتے جاتے بار بار دھوتے رہیں،سبزیاں اور پھل زیادہ استمعال کریں،گوشت کے استعمال سے پرہیز کریں۔ماہرین نے بتایا کہ اس کرونا وائرس بیماری کا ابھی تک کوئی علاج دریافت نہیں ھوا، لہٰذا پرہیز بہتر ہے۔کروناوائرس سے بچاو کے اقدام و ورزش ہے۔ڈاکٹرز کی ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس 28 دن تک آپکے جسم میں چھپا رہتا ہے اور پھر 28 دنوں کے بعد یہ ساری رگوں کو جام ( blocked ) کر کے(جیلی) بنا دیتا ہے۔اور پھر یہ کڈنیس(kidneys) کی رگوں کو بھی جام (blocked) کرکے اموات کا سبب بنتا ہے۔اس لئے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے بچاو کے لئے جب ہم صبح اٹھتے ہیں تو کھڑے ہوکرگہری سانس لیں اوپر کی طرف کھنچئیے اور( 10 سیکنڈ) تک روکیں اور پھر سانس کو چھوڑیں،
اس عمل سے آپکے جسم کی جتنی رگیں ہیں (نسیں) اسکا خون واٹر سے کلئیر ہوجائیگا اور خون کا دوران(active) ہو جائیگااور یہ پیشاب(urin)کے ذریعے خارج ہوجائیگا، ورزش خون کوجیلی بننے سے روکتی ہے،جوکہ نزلہ کھانسی کی صورت میں بلغم بنتا ہے یہ ورزش(exercise) اسے جمنے نہیں دیگی،حلق کو خشک نہ رہنے دیں جتنا ہوسکے پانی پیئیں۔بار بارپانی پیئں اور یہ ورزش(exercise)دن میں 3 سے 4مرتبہ ضرور کیجئے۔