ماسکو،بیجنگ(این این آئی)روس نے کہا ہے کہ اس کو چین میں پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس کے علاج کے لیے ویکسین کی تیاری میں آٹھ سے دس ماہ لگیں گے۔روس کی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیر صحت میخائل مراشکو نے ایک بیان میں کہا کہ ویکسین کی تیاری کوئی مختصر دورانیے کا عمل نہیں ہے۔
(کرونا وائرس کی) ایک ویکسین تیار کی جارہی ہے اور اس میں کم سے کم آٹھ سے دس ماہ لگیں گے۔یہ کسی کلینیکی آزمائش کے بغیر ابتدائی مرحلہ ہے۔دریں اثنا چین نے 2019 نوول کورونا وائرس کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی تجرباتی دوا کا پیٹنٹ کرانے کے لیے درخواست جمع کرادی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ووہان کی وائرلوجی انسٹیٹوٹ کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہاگیاکہ اس دوا کے پیٹنٹ کی درخواست 21 جنوری کو تیار کی گئی تھی۔ووہان وہ شہر ہے جہاں کی ایک فوڈ مارکیٹ سے یہ وائرس ممکنہ طور پر پھیلنا شروع ہوا تھا۔بیان میں بتایا گیا کہ طبی جریدے جرنل سیل میں شائع ایک مقالے میں سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ remdesivir اور chloroquine (80 سال پرانی ملیریا کی دوا) لیبارٹری ٹیسٹوں میں نوول کورونا وائرس پر قابو پانے میں ‘بہت موثر’ ثابت ہوئی ہیں۔چین اس وقت chloroquine تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اب remdesivir تک رسائی چاہتا ہے، ابھی یہ واضح نہیں کہ کب چین کے انٹیلکچوئل پراپرٹی حکام کی جانب سے ووہان کی انسٹیٹوٹ کی درخواست کی منظوری دی جاسکتی ہے۔ووہان انسٹیٹوٹ نے اپنے بیان میں بتایا کہ پیٹنٹ کی درخواست قومی مفاد کے لیے تیار کی گئی اور وہ اس کے حقوق کو اپنے پاس محفوظ نہیں کرے گی، اگر غیرملکی ادویات ساز کمپنیاں اس وبا کی روک تھام کے لیے چین سے مل کر کام کرنا شروع کریں گی۔