جمعہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2024 

اگر یہ کام کیاگیا تو وائرس پوری دنیا میں پھیل جائے گا، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ، پاکستان نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا

datetime 30  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا ایک بھی کیس نہیں ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگر اپنے شہریوں کو چین سے نکالنا شروع کر دیا تو وائرس پوری دنیا میں پھیل جائیگا، اپنے لوگوں کو ووہان سے نہ نکالنا ہمارے مفاد میں ہے،مناسب وقت پر ہی مناسب اقدامات کریں گے عجلت نہیں کریں گے، صحت عامہ کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت نے کہا کہ اب تک کرونا وائرس 15 ملکوں میں پھیل چکا ہے اور 7831 افرد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، اس سے 170 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اب تک شہریوں کو نکالنے کی اجازت بھی نہیں دی اور امریکہ نے اب تک ویانا کنونشن کے مطابق صرف سفارتکاروں کو ہی نکالا ہے، شہریوں کو نہیں نکالا، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم چین اور بین الاقوامی ذمہ داری کے تحت اس بیماری کو پھیلنے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا، چین میں چار پاکستانی طلباء میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے تاہم ان کی حالت تیزی سے بہتر ہو رہی ہے، حکومت ووہان میں پاکستانیوں کی بنیادی ضروریات کو یقینی بنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین میں پاکستانی سفارتخانہ دن رات ہمارے چین میں مقیم شہریوں سے رابطہ میں ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین نے پبلک ہیلتھ کے حوالے سے ذمہ دار پالیسی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے تمام ممبر ممالک کو ہدایت کی ہے کہ کوئی ملک چین سے اپنے باشندوں کو نہ نکالے، اس کا مقصد حکومت چین کا ووہان تک اس وائرس کو محدود کرنا ہے، اگر شہریوں کو مختلف ممالک نکالیں گے تو دنیا بھر میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم لوگوں کو وہاں سے مت نکالیں۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ چین میں پاکستان کے سینکڑوں طلباء زیر تعلیم جبکہ مجموعی طور 18 سے 30 ہزار تک پاکستانی مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں تقریباً50 ہزار چینی شہری سی پیک یا دیگر منصوبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ چین میں مقیم تمام پاکستانی شہریوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وائرس پر قابو پانے کی کوششوں میں چین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو تحفظ دینے کیلئے جامع پروگرام وضع کر رہے ہیں، ایئر پورٹس پر بھی ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ڈاکٹر ظفر نے کہا کہ چین میں پاکستانیوں کے لیے جہاز نہ بھیجنے کا مطلب غیر ذمہ داری نہیں بلکہ بہت ذمے داری کا مظاہرہ ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی لمحہ بہ لمحہ خبر ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…