بڑے شہر میں کورونا وائرس کے 8 مشتبہ کیسز رپورٹ، دو مریضوں کلیئر قرار

28  جنوری‬‮  2020

کراچی(این این آئی)کراچی میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے ایک بھی پازیٹو نہیں آیا جبکہ کوئی کیس عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی بیان کردہ تعریف پر پورا نہیں اترتا۔ڈی جی صحت سندھ نے مشتبہ کیسز پر سرویلینس سیل کو مذید فعال کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔صوبائی محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق

آغا خان یونیورسٹی اسپتال نے محکمہ صحت سے 25جنوری کو رابطہ کیا اور بتایا کہ ان کے پاس کورونا وائرس کے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، مجموعی طور پر 8 مشتبہ کیسز آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں رپورٹ ہوئے ہیں جو چینی باشندے ہیں۔ان میں سے 5 مشتبہ کیسز کو یونیورسٹی نے بیماری کی تعریف سے شناخت کیا جبکہ باقی تین کیسز کو 27 مریضوں کے لیے گئے نمونوں سے الگ کیا گیا۔اس صورتحال پر محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان آٹھ مشتبہ کیسز میں سے ایک نے چین کا سفر نہیں کیا تاہم چینی باشندوں سے رابطہ و میل جول رکھا جبکہ باقی سات نے جنوری میں چین کا سفر کیا اور ان تمام افراد کو نزلہ تھا۔سات افراد کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ (کینپ)پر ملازم ہیں جن میں سے 4 کو صحت مند ہونے پر اسپتال سے ڈس چارج کر دیا گیا ہے جبکہ ایک مریض ڈاکٹروں کی تجویز کے برخلاف علاج مکمل کیے بغیر روانہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق باقی دو مریضوں کو کلیئر قرار دیا گیا جن کو کورونا وائرس نہیں لیکن ان کا آبزرویشن کے بعد علاج کیا جارہا ہے۔محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق ان دو داخل مریضوں کے خون کے نمونے لے کر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے گئے ہیں تاہم ان کے پاس کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت نہ ہونے پر چین سے کِٹس منگوائی گئی ہیں جن کے آنے کے بعد مذید کچھ کہا جاسکے گا، انہوں نے کہاکہ اس دوران مریضوں کی صحت مندی پر انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مشتبہ کیسز کراچی نیوکلیر پاور پلانٹ سے سامنے آئے ہیں جہاں بڑی تعداد میں چینی باشندے رہائش پذیر ہیں۔کیسز مشتبہ ہونے پر درجنوں چینی شہریوں نے اتوار کو آغا خان یونیورسٹی اسپتال سے اپنا معائنہ کرایا جن کی کونسلنگ کی گئی اور تسلی کرائی گئی کہ انہیں وائرس نہیں اس لیے خوفزدہ نہ ہوں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے ائیرپورٹ اتھارٹی سے بھی رابطہ کیا ہے اور ممکنہ یا مشتبہ کیسز کی صورت میں تعاون اور مسافروں کی فہرست کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپتال اور محمکہ صحت کے افسران میں رابطہ مذید بہتر کیا گیا ہے جس سے کیسز کے ڈیٹا کی نگرانی کا نظام موثر ہوا ہے جبکہ اس ضمن میں جاری ہیلتھ ایڈوائزری کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے والے تمام اداروں کے ساتھ بات چیت کی گئی ہے۔رپورٹ میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ممکنہ علامات ظاہر ہونے پر 24 گھنٹوں تک گھر پر رہیں جب تک بخار ختم نہ ہو جائے، ایک دوسرے سے زیادہ قربت و میل جول سے گریز کریں، کھانستے وقت منہ اور ناک کو ٹشو پیپر سے ڈھانپ لیں، ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، ملاقاتیں محدود کردیں، جن اشیا کو چھوئیں انہیں انفیکشن دور کرنے والے محلول سے صاف کرلیں۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…