بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں غربت کی انتہا کتنے فیصد پر جا پہنچی ، کتنے لوگ خط غربت کی لکیر کے نیچے دب گئے ؟ رپورٹ میں ہوشربا انکشاف

datetime 19  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرگودھا(این این آئی ) پاکستان کی 43 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے جس وجہ سے اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں کیونکہ انہیں غربت کے باعث تعلیم کی سہولیات میسر نہیں یہی وجہ ہے کہ آبادی میں بے ہنگم اضافہ ملک کیلئے کسی آٹیم بم سے کم نہیں ۔ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسرڈسڑکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ریاض قدیر بھٹی نے کہا ہے کہ آ بادی کی

شرح میں عدم توازن کے باعث ملک کے 25ملین بچے او ربچیاں سکولوں سے باہر ہیں او رانہیں تعلیم کی سہولیات دستیاب نہیں۔43 فیصد افراد غربت ‘افلاس اور غذائیت کی کمی کا شکار ہیں اور خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ عالمی ادارے آبادی او روسائل کے عدم توازن کے باعث ہمیں سرخ فیتہ دکھارہے ہیں ۔ اگر ہم نے آبادی پر کنٹرول حاصل نہ کیا تو ہم اقوام عالم سے کٹ کر رہ جائیں گے ۔ انہوں نے محکمہ بہبود آبادی کی تربیتی وآگاہی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زمین پر آبادی 7 ارب سے تجاوز کر چکی ہے او رپاکستان دنیا کا چھٹا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے 2017 کی مردم شماری کے مطابق ا س وقت پاکستان کی آبادی 22 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جبکہ پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ سے تجاوز کر رہی ہے ۔ پاکستان کو اناج کی کمی کا سامنا ہے ۔زراعت سکڑ رہی ہے اور زرعی زمینیں آبادیوں میں تبدیل ہو رہی ہیں ۔ پاکستان کے 8 کروڑ 80لاکھ چھ کروڑ پچاس لاکھ افراد ایک کمرے پر مشتمل گھروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ بے روزگاری ہمارے لئے وبال جان بن چکی ہے جبکہ پانی ‘ تعلیم ‘صحت او ردیگر بنیادی سہولتوں کا بھی واضح فقدان ہے ۔ انہوں نے شرکا ء پر زور دیا کہ وہ آبادی کے بڑھتے ہوئے مسائل سے ہر فرد کو آگاہ کریں او رانہیں مستقبل کے چیلنجز کا شعور دلائیں تاکہ ہر فرد اپنے خاند ان کو وسائل کے مطابق ڈھال سکے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قاری وقار عثمانی نے کہاکہ اسلام ہمیں منصوبہ بندی کادرس دیتاہے خاندانی منصوبہ بندی کا مجرب اور مستند حل ماں کا اپنے بچے کو پورے دوسال دودھ پلانا ہے ۔انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ دیہی خواتین کو آبادی میں کنٹرول اور منصوبہ بندی کے نقصانات سے پاک علاج کو اپنانے کی ترغیب دلائیں تاکہ آبادی کی بڑھتی ہوئی شرح کو روکاجاسکے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…