فیصل آباد(آن لائن)شہر اور گرد و نواح میں کیمیکل ملے جعلی، مضر صحت دودھ کی مہنگے داموں فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا۔پنجاب فوڈ اتھارٹی نے آنکھیں بند کرلی ،شہری مضر صحت دودھ پینے سے مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے گزشتہ تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مضر صحت اور جعلی دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے چپ سادھ رکھی ہے۔
تفصیل کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے مضر صحت اور جعلی دودھ فروخت کرنے پر پابندی عائد کی لیکن ان کے خلاف عملدرآمد نہ ہوسکا۔ شہر بھر کے مختلف علاقے مدن پورہ ،رضا آباد ،غلام محمد آباد لیاق ٹائون ،سرگودھا روڈ ،جھنگ روڈ ،وارث پورہ ،حاجی آباد ،سمیت دیگر مقامات پر کھلے عام جعلی اور کیمیکلز والا دودھ فروخت ہورہا ہے اور ان علاقوں میں جعلی دودھ اور کیمیکلز ملے دودھ شہری پیٹ سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔چند ماہ قبل فوڈ اتھارٹی کی جانب سے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ لگا کر گوالوں کا دودھ چیک کیا تو ہزاروں لیٹر کیمیکل ملے دودھ کو تلف کیا جانا تھااب صرف جرمانہ کیا جاتا ہے ۔ بعدازاں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے نہ صرف صبح سویرے ناکہ لگانے سے گریزاں بلکہ گوالوں کو مضر صحت دودھ فروخت کرنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ شہر بھر میں کھلے عام کیمیکل ملے دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے اور شہریوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی شہریوں کو مضر صحت، کیمیکل ملے دودھ اور دیگر غیر معیاری اشیاء کے خلاف صرف فرضی کارروائیاں ڈال کر ڈنگ ٹپائو پالیسی پر عمل پیرا ہوچکی ہے۔ شہریوں نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے خلاف موثر اقدامات کریں تاکہ شہریوں کو مضر صحت اور غیر معیاری اشیاء سے بچایا جاسکے۔