بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

لاڑکانہ میں بچوں کے لیے منگوائی پیپاٹائٹس کی ویکسین اسٹورزمیں خراب ہوگئی

datetime 16  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(این این آئی)بچے بیمار ہوتے رہے اور ویکسین بند کمروں میں خراب ہوتی رہی،لاڑکانہ میں اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچائو کے لیے خریدی گئیں 24 ہزار ویکسینز تاحال استعمال نہ ہوسکی ہیں۔تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچانے کے لیے دو سال قبل

بڑی مقدار میں حکومت نے ویکسین خریدی تھی جن کی معیاد جون 2019 کے اختتام کے ساتھ ختم ہوجائے گی۔ذرائع نے بتایاکہ ایک کروڑ روپے مالیت کی یہ ویکسین 15 روز میں ایکسپائر ہوجائے گی لیکن لاڑکانہ کے بچوں کو تاحال یہ ویکسین لگانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔لاڑکانہ محکمہ صحت کے افسران نے بھانڈا پھوٹنے پر یہ ویکسین فریزر اسٹور سے نکال کر ایک عام کمرے میں چھپا دیں، جہاں یہ اپنی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی کنٹرولڈ درجہ حرارت نہ ہونے کے سبب خراب ہوجائیں گئی ۔دوسری جانب رابطہ کرنے پر لاڑکانہ محکمہ صحت کا کوئی بھی افسر ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے ، تمام افسران ایک دوسرے پر الزام بازی کرتے رہے۔ ضلع ہیلتھ افسر عبدالرحمن بلوچ نے اس ضمن میں بتایاکہ لاڑکانہ میں غفلت کے مرتکب افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیے ہیں اور معاملے کی انکوائری جاری ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت کی نشاندہی پر لاڑکانہ ڈسٹرکٹ کے شہر رتو ڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آوٹ بریک سامنے آیا تھا، جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی۔ ایچ آئی وی ایڈز متاثرین میں صرف بچوں کی تعداد 646 ہے۔قومی ادارہ صحت برائے اطفال(این آئی سی ایچ)کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتو ڈیرو کی آبادی 3 لاکھ 31 ہزار ہے، ابھی تک 7 فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ37سالہ تاریخ میں افریقہ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کا اتنا بڑا آئوٹ بریک نہیں ہوا جو رتو ڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…