منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

سمندروں میں پلاسٹک کے ٹکڑے اب آلودگی کے گڑھ بن رہے ہیں : رپورٹ

datetime 29  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برازیل(این این آئی) پانچ ملی میٹر سے کم جسامت کے پلاسٹک کے باریک ٹکڑے اس وقت ساحلوں اور سمندروں میں کروڑوں اربوں کی تعداد میں موجود ہیں اور اب وہ گرد، آلودگی اور بیماری پیدا کرنے والے اجزا کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاکر انسانوں اور سمندری جانداروں کے لیے شدید خطرہ بن چکے ہیں۔برازیل کی یونیورسٹی آف ساؤ پالو میں واقع اوشیانوگرافک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ماہر

الیگزینڈر ٹیورا کہتے ہیں کہ پلاسٹک کے باریک ٹکڑے اب گردوغبار، نامیاتی مرکبات اور دیگر مضر کیمیکل کے لیے ایک فوم بن چکے ہیں جن میں یہ جذب ہوکر لہروں کے دوش پر دور دور تک جارہے ہیں اور یوں بحری حیات کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔پلاسٹک کے یہ ٹکڑے پرانے کپڑوں، سمندری جالوں، پلاسٹک بیگ، ٹائروں اور ساحلوں پر پھینکے جانے والے کوڑا کرکٹ سے وجود میں آتے ہیں۔ سمندر میں باہمی ٹکراؤ سے یہ باریک ٹکڑوں میں تقسیم ہوتے رہتے ہیں اور اب خبر یہ ہے کہ ان سے مضر کیمیکل اور مرکبات چپک کر دور دور تک پھیل رہے ہیں۔برازیلی ماہرین نے جنوبی برازیل میں ساحل سے 39 کلومیٹر کی دوری تک مائیکروپلاسٹک جمع کیا ہے۔ انہوں نے دیکھا کہ اس پلاسٹک سے نامیاتی مرکبات بھی چپکے ہوئے ہیں جن میں پولی کلورنیٹیڈ بائی فینائلز (پی سی بی) اور پولی سائیکلک ایئرومیٹک ہائیڈروکاربنز (پی اے ایچ) بھی شامل تھے۔ یہ آلودگی سمندروں میں تیل نکالنے اور اس کی نقل و حمل سے پیدا ہوئی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ یہ آلودگی خود انسانوں اور جانوروں کے جسمانی، اعصابی اور ہارمون نظام کو شدید متاثر کرسکتی ہے۔ اس طرح اب پلاسٹک کے ٹکڑے تیرتے ہوئے اسفنج بن چکے ہیں جو سمندری حیات کو شدید متاثر کرسکتی ہیں۔ خطرناک بات یہ ہیکہ اگر جاندار انہیں نگل لے تو یہ ان کی غذائی زنجیر کا حصہ بن کر ایک جانور سے دوسرے میں منتقل ہوتے رہتے ہیں یہاں تک کہ مچھلیوں اور جھینگوں کے ذریعے انسانوں میں بھی منتقل ہوسکتے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ ہر سال سمندروں میں 80 لاکھ ٹن پلاسٹک پھینکا جارہا ہے۔ یہ پلاسٹک دنیا کے 10 بڑے دریاؤں سے سمندروں میں جارہا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…