لاہور(این این آئی)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد طیب نے کہا ہے کہ حفاظتی ویکسی نیشن اورٹیکے معصوم بچوں کی صحت کی ضمانت اور اُن کا بنیاد ی حق ہیں ،والدین کا بھی فرض ہے کہ وہ بچوں کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے اور
صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے اپنی ذمہ داریاں بر وقت پوری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز جنرل ہسپتال میں عالمی ہفتہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں منعقدہ آگاہی واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر آغا شبیر علی ،پروفیسر محمد شاہد،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود صلاح الدین ، ڈاکٹر فریاد حسین ، ڈاکٹر عبدالعزیزسمیت ڈاکٹرز ،نرسنگ طالبات اور پیرا میڈیکل سٹاف کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔پروفیسر آغا شبیر علی ، پروفیسر محمد شاہد اور ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے اپنی گفتگو میں کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کی دیگر ضروریات کی طرح اُن کی صحت کے بارے میں بھی فکر لاحق ہونی چاہیے۔حکومت بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ والدین اس سلسلے میں اپنے فرائض ادا نہیں کرتے حتیٰ کہ دروازے پر آنے والے پولیو ورکرز سے بھی ناروا سلوک کیا جاتا ہے ۔ آگاہی واک کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرنسپل پروفیسر محمد طیب کا کہنا تھا کہ ترکی جیسے برادر اسلامی ملک میں گھر گھر جا کر حفاظتی ٹیکے لگانے یا ویکسین نیشن لینے کا رواج نہیں۔پاکستانی شہریوں کیلئے بھی لازم ہے کہ وہ حفاظتی مراکز پر وقت مقررہ پر ویکسی نیشن کیلئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سبز پاسپورٹ کی عزت بحال کرنے کیلئے ملک کو پولیو فری بنانا بہت ضروری ہے۔پروفیسر محمد طیب نے مزید کہا کہ لاہور جنرل ہسپتال میں سالانہ 11ہزار کے لگ بھگ بچے پیدا ہوتے ہیں جبکہ گھروں اور نجی ہسپتالوں میں جنم لینے والے بچوں کو بھی ایل جی ایچ میں مختلف بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسی نیشن مفت دی جاتی ہے۔انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ بچوں کی پیدائش کے بعد حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس بر وقت مکمل کریں تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچایا جا سکے ۔