اسلام آباد(آن لائن )رواں ماہ ملک کے مختلف حصوں سے لیے جانے والے سیمپلز میں سے لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی، راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود پولیو وائرس کے خاتمے میں ناکام ہوگیا۔ راولپنڈی، لاہور اور پشاور
پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔مذکورہ بالا شہروں کے علاوہ لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان سمیت متعدد اضلاع میں بھی پولیو کے نمونے مثبت آگئے۔ مذکورہ مقامات سے سیمپل رواں ماہ لیے گئے جن میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو پولیو کے مکمل خاتمے کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ حکومت انسداد پولیو مہم کے لیے مذہبی رہنماں اور اساتذہ کو فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کرے۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو مہم کامیاب بنانے کے لیے انکاری والدین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا ہوگی۔خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔رواں برس اب تک 8 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 3، 3 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔