کراچی(این این آئی)وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو نے انسداد پولیومہم کا افتتاح کردیا ۔ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پولیو کے خاتمے تک ہمارے ہاں پولیو ختم نہیں ہوگا، سندھ بھر میں ایک لاکھ بچے پولیو سے بچا کے قطرے نہیں پیتے۔تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہونے پیر کوانسدادپولیومہم کاافتتاح کردیا، 28 اپریل تک سندھ میں 90 لاکھ بچوں پولیو سے بچاو کے
حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، جن میں کراچی کے 24 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔مہم میں 56 ہزار پولیو ورکر انسدادپولیومہم میں حصہ لیں گے جبکہ 5 ہزار سے زائد اہلکار انسداد پولیومہم کے ورکرز کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔اس موقع پر وزیر صحت سندھ عذارپیچوہو نے کہا ہم پولیو کے خاتمے کے بہت قریب ہیں، افغانستان میں پولیوکے خاتمے تک ہمارایہاں پولیوختم نہیں ہوگا، متمول لوگوں سے انسدادپولیو رضا کار زبردستی نہیں کر سکتے۔وزیر صحت کا کہنا تھا جب ٹیمیں جاتی ہیں توبڑے گھروں کے لوگ کہتے ہیں بچے نہیں، سندھ بھرمیں ایک لاکھ بچے پولیوسے بچاؤکے قطرے نہیں پیتے۔خیال رہے سندھ میں رواں سال پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے جبکہ ملک بھر میں پولیو کے 6 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں ، 2018 میں بھی سندھ بھر سے پولیو کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔یاد رہے کہ 18 اپریل کو قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے خطرے کی گھنٹی بجا دی، وائرس کی موجودگی کے بعد پولیو ویکسی نیشن کی عمر کی حد بھی بڑھا کر 10 سال بھی کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک کے 12 بڑے شہروں کے سیوریج میں پی ون نامی پولیو وائرس کی موجودگی کے اثرات ملے کو کسی خطرے کی گھنٹی سے خالی نہیں ہیں۔جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔