اوکاڑہ کینٹ(این این آئی) پاکستان میں ایک کروڑ80 لاکھ سے زائد افراد معذور ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے ،معذور افراد کسی بھی معاشرے کا اہم حصہ ہیں جنھیں دیگر شہریوں کی طرح اپنی زندگی اچھے طریقے سے بسر کرنے کا مکمل حق ہے،پاکستان نے معذور افراد کی بحالی کے عالمی کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں جس کے مطابق ریاست معذور افراد کی بحالی کی ذمہ دار ہے۔ ان خیالات کا اظہار
گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سینٹر فار تھری ریمینگ ڈس ابیلٹی میں سالانہ تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا تقریب کے مہمان خصوصی ڈی ای اوا سپیشل ایجوکیشن ساہیوال ڈویژن چوہدری جاوید اقبال تھے جبکہ مہمانان اعزاز میں چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیٹی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ،سکول ھذا کی پرنسپل مسز انیلہ طارق ،کالم نگار و صحافی محمد مظہر رشید چودھری تھے ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسپیشل افراد خاص طور پر بچوں کو احساس محرومی نہیں ہونے دینی چاہیے دیکھنے میں آیا ہے کہ محرومی کے کلچر کا خاتمہ کرنے سے ان بچوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا جب جب موقع ملا اِنھوں نے زبردست کارکردگی دیکھائی ،مہمان خصوصی ڈی ای او اسپیشل ایجوکیشن جاوید اقبال نے کہا کہ دیگر صوبوں کی نسبت پنجاب میں اسپیشل افراد کی بحالی خاص طور پربچوں کی تعلیم کے حوالہ سے بہتر کام ہوا ہے اگرچہ ابھی بھی مزید اقدامات کیے جانے ضروری ہیں اُنھوں نے ادارہ کی پرنسپل انیلہ طارق اور سٹاف کی کارکردگی کو سراہا ، بعد ازاں سال بھر اچھی کارکردگی دیکھانے والے بچوں کو ڈی ای او سپیشل ایجوکیشن ساہیوال ڈویژن چوہدری جاوید اقبال،مس صائمہ رشید ایڈووکیٹ ،محمد مظہر رشید چودھری ،پرنسپل مسز انیلہ طارق نے شیلڈز اور انعامات دیے سکول کے اساتذہ کو بھی بچوں کی اچھی تعلیم وتربیت کرنے پر انعامات سے نوازا گیا۔