جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

کولک کے سبب بچوں میں دیرپا مسائل سے متعلق غلط فہمی دور

datetime 27  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کولک سے متاثر بچوں کے والدین کو اس سے ہونے والی پریشانی کا بخوبی اندازہ ہوگا۔ مروڑ یا پیٹ کے درد سے ہونے والی تکلیف سے بچوں کے رونے کا سلسلہ بند ہی نہیں ہوتا۔ تاہم حالیہ ایک تحقیق والدین کے لیے سکھ کا سانس ثابت ہوگی جو فکرمند ہیں کہ اس رونے سے مستقبل میں بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مختصراً کہیں تو یہ بچوں کا رونا بھی

آئندہ کچھ عرصے میں بند ہوجائے گا اور آپ کے بچے بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں گے۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کولک سے متاثرہ وہ بچے جن کے رونے کا سلسلہ 3 ماہ کے اندر بند ہوجاتا ہے ان میں کسی قسم کے رویوں کے مسائل پیدا نہیں ہوتے۔ تحقیق میں ابتدائی 6 ماہ کے دوران بہت زیادہ رونے والے بچوں کا موازنہ کولک سے محفوظ نونہالوں سے کیا گیا تو یہ پایا گیا کہ کولک کی وجہ سے بچوں کے رویوں پر دیرپا اثرات مرتب نہیں ہوتے اور فیملی کی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔  بچہ روز رات کو اٹھ جاتا ہے تو اس کی وجوہات یہ ہوسکتی ہیں تقریباً 20 فیصد بچوں کو متاثر کرنے والے کولک کی وجہ سے ایک محتاط خیال کے مطابق بچے فی دن 3 یا اس سے زائد گھنٹے روتے یا چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں، یہ سلسلہ فی ہفتہ 3 یا اس سے زائد دن تک جاری رہتا ہے۔ رونے اور بے چینی کا سلسلہ 2 ہفتوں سے 4 ماہ کے درمیان بچوں میں بالخصوص سہہ پہر یا شام کے وقت دیکھنے کو ملتا ہے۔ البتہ کولک سے قلیل وقتی اثرات جڑے ہوتے ہیں، جیسے پوسٹ نیٹل ڈپریشن (بچے کی پیدائش کے بعد ہونے والا ڈپریشن)، بچوں پر تشدد، فیملی میں تناؤ، بچے کا قبل از وقت ماں کا دودھ چھوڑ دینا۔ اس کے بچوں کی زندگی میں آئندہ کیا نتائج برآمد ہوں گے یہ ابھی مکمل طور پر واضح نہیں۔ اس تعلق کا جائزہ لینے کے لیے محققین نے کولک سے متاثر 99 اور کولک سے محفوظ 182 بچوں کا مشاہدہ کیا۔

محققین کی ٹیم نے ٹوڈلرز (12 سے 36 ماہ کے بچے) کے رویے کا مشاہدہ کیا اور بچوں کے سونے، فِیڈنگ یا حرارت میں کسی قسم کے فرق کو نہیں پایا۔ تحقیق دکھاتی ہے کہ اصل کولک سے متاثر نونہالوں، یعنی جو خود سے ہی رونے کے سلسلے کو بند کردیتے ہیں، ان کے رویے، ریگولیٹری صلاحیتیں، حرارت یا ٹوڈلر کی عمر میں فیملی کے حالات شدید متاثر نہیں ہوتے۔ یہ معلومات بچوں کے رونے کی وجہ سے پریشان والدین کے لیے کافی مددگار ہے، کہ رونے اور اس سے متعلق دباؤ زیادہ وقت

تک جاری نہیں رہے گا۔ بچوں کے ساتھ دستر خوان پر بہتر وقت کیسے گزاریں؟ ریسرچ میں کولک سے متاثر بچوں کے والدین کی مستقبل کی ذہنی صحت کے بارے میں ایک خوشخبری ملتی ہے۔ ریسرچ میں پایا گیا کہ کولک سے متاثر اور کولک سے محفوظ بچے جب ٹوڈلر کی عمر تک پہنچے تو ان کے والدین کی ذہنی صحت میں بھی کوئی فرق نہیں پایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ‘اب یہ کہہ سکتے ہیں کہ 3 ماہ کے اندر کولک کا مسئلہ ٹھیک ہوجاتا ہے تو بچے کی 2 سے 3 برس کی عمر تک آپ کے بچے کے رویے اور آپ کی فیملی کی خوشحالی کولک سے محفوظ بچوں کی فیملیز میں کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔‘

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…