صحت مند رہنے کے لیے ہاتھ اچھی طرح دھوئیں

12  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اس دنیا میں شاید ہی کوئی ذی شعور ہو جو بیمار ہونا چاہتا ہو کیونکہ بیماری چاہے چھوٹی ہو یا بڑی اس سے انسان کے معاملات زندگی شدید متاثر ہوتے ہیں ۔ کیونکہ بیماری کی وجہ سے انسان کی طبیعت میں بیزاری پیدا ہوتی ہے اور اکتاہٹ کے ساتھ کام میں جی نہیں لگتا ہے اس کے ساتھ ہی علاج معالجے میں ایک کثیر رقم خرچ ہو جاتی ہے ۔

ڈاکٹرز ہوں یا بڑے بوڑھے سب کا یہ ہی کہنا ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔کیونکہ احتیاط سےبہت سی بیماریوں سے نہ صرف بچا جا سکتا ہے بلکہ اس سے بیماریوں کا شکار ہو نے کے امکانات میں بھی کمی ہوتی ہے ۔ اگر آپ بھی صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اپنی روزمرہ زندگی میں ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنا لیں کیونکہ یہ وہ عادت ہے جو بہت سی بیماریوں کا علاج ہے ۔ صحت کے اِداروں کے مطابق ہاتھ دھونا بیماریوں اور اِن کے پھیلاؤ سے بچنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔‏ عام طور پر لوگوں کو نزلہ،‏ زکام اور فلو اِس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ گندے ہاتھوں سے اپنی ناک یا آنکھوں کو ملتے ہیں۔‏ اِن بیماریوں سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ دن میں اکثر ہاتھ دھوئیں۔‏ حفظانِ‌ صحت کے اصولوں پر عمل کرنے سے تو آپ زیادہ سنگین بیماریوں سے بھی بچ سکتے ہیں جیسے کہ نمونیا اور دست وغیرہ۔‏ ایسی بیماریوں کی وجہ سے ہر سال 20 لاکھ سے زیادہ بچے موت کا شکار ہوتے ہیں جن کی عمر پانچ سال سے کم ہوتی ہے۔‏ ہاتھ دھونے کی معمولی عادت اپنانے سے ایبولا جیسی جان‌لیوا بیماری کے پھیلنے کا اِمکان بھی کم ہو سکتا ہے۔‏ بعض صورتوں میں ہاتھ دھونا بہت ہی ضروری ہوتا ہے تاکہ ہماری یا دوسروں کی صحت کو خطرہ لاحق نہ ہو،‏ مثلاً ٹائلٹ اِستعمال کرنے کے بعد ،بچوں کے پیمپر بدلنے کے بعد،کسی زخم پر مرہم‌پٹی کرنے سے پہلے اور اِس کے بعد،کسی بیمار شخص سے ملنے سے پہلے اور ملنے کے بعد،سبزیاں یا گوشت وغیرہ کاٹنے،‏ پکانے،‏ کھانے اور دوسروں کو پیش کرنے سے پہلے،چھینک مارنے،‏ کھانسی کرنے یا ناک صاف کرنے کے بعد،کسی جانور یا اُس کے فضلے کو چُھونے کے بعداور کوڑا کرکٹ پھینکنے کے بعد وغیرہ ۔ یاد رکھیں کہ ہاتھ دھونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کے ہاتھ واقعی صاف ہو گئے ہیں۔‏

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ عوامی ٹائلٹ اِستعمال کرتے ہیں،‏ اُن میں سے بہت سے یا تو ہاتھ دھوتے ہی نہیں اور اگر دھوتے ہیں تو صحیح طرح نہیں دھوتے۔‏ ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟‏ پہلے نلکے کے نیچے ہاتھ رکھ کر اِنہیں اچھی طرح گیلا کریں اور پھر صابن لگائیں۔‏ ہاتھوں کو اچھی طرح مل کر جھاگ بنائیں،‏ ناخن صاف کریں،‏ انگوٹھے صاف کریں،‏ ہاتھوں کی پُشت اور اُنگلیوں کے درمیان خلا کو صاف کریں۔‏ کم‌ازکم 20 سیکنڈ تک ہاتھ ملتے رہیں۔‏ صاف پانی سے دھوئیں۔‏ ٹشو یا صاف تولیے سے ہاتھ خشک کریں۔‏ یہ ساری باتیں معمولی لگتی ہیں لیکن یہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے اور لوگوں کو موت کے مُنہ میں جانے سے بچا سکتی ہیں۔‏

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…