زیادہ مرچ مصالحہ کھانا نقصان دہ تو نہیں؟

9  اگست‬‮  2018

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) زیادہ مرچ مصالحے والے کھانے یقیناً منہ میں جلن اور زبان کو سن کردیتے ہیں، جسم سے پسینہ خارج ہونے لگتا ہے اور آنکھوں سے آنسو بھی بہہ سکتے ہیں۔ مگر یہ عادت جسم کو گرم موسم میں ٹھنڈا رکھنے کے ساتھ میٹابولزم اور جسمانی دفاعی نظام کو بھی مضبوط بناتی ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ معدے میں تیزابیت کی وجہ کیا ۔

اور بچنا کیسے ممکن۔نیو میکسیکو اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ مرچ مصالحہ کھانے سے ذائقے کی حس متاثر نہیں ہوتی بلکہ یہ جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ہری مرچ کھانے سے ایک کیمیکل کیپcapsaicin جسم کا حصہ بنتا ہے جو منہ میں موجود درد کے ریسیپٹر کو متحرک کرتا ہے جو دماغ کو سگنل بھیجتے ہیں کہ منہ میں خطرناک حرارت پیدا ہورہی ہے۔ یہ ریسیپٹرز درحقیقت انسانوں کو ایسی غذاﺅں کو کھانے سے روکنے کا کام کرتے ہیں جو گوشت کو جلا سکتے ہوں۔ تو دماغ کو سگنل جانے کے بعد جسم خود کو پسینے کے ذریعے ٹھنڈا کرنے کی کوشش شروع کرتا ہے، خون چہرے کی جانب دوڑتا ہے اور آنکھوں یا ناک سے پانی بہنے لگتا ہے۔ مگر یہ کیمیکل اکثر افراد کے دماغ میں 2 نیورو ٹرانسمیٹرز اینڈروفین اور ڈوپامائن کو بھی ریلیز کرتا ہے جس سے لوگ اچھا محسوس کرتے ہیں۔ کیا مصالحے دار چپس پتے کے امراض کا باعث بنتے ہیں؟ تحقیق کے مطابق زیادہ مرچ کھانے سے کسی ٹشو کو نقصان نہیں پہنچتا کیونکہ گرمی اور ذائقہ 2 الگ احساسات ہیں۔ مرچوں کا استعمال صرف ہیٹ ریسیپٹر کو متحرک کرتا ہے جس سے حس ذائقہ متاثر نہیں ہوتی۔ محققین کا کہنا تھا کہ مرچوں میں وٹامن اے اور سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسمانی دفاعی کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مرچ مصالحے سے بھرپور غذا لوگوں کو زیادہ کھانے سے روکنے کے ساتھ ساتھ جسمانی وزن میں کمی بھی لاتی ہے۔ مرچیں جسم میں جاکر معدے کو بھر دیتی ہیں اور ایسے اعصاب کو سرگرم کردیتی ہیں جو جسم کو کہتے ہیں کہ بہت کھالیا اور زیادہ کھایا ممکن نہیں رہتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…