بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انسانی جلد کے یہ دلچسپ حقائق جانتے ہیں؟

datetime 12  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آپ کی جِلد جسم کے انتہائی اہم ترین اعضاء میں سے ایک ہے۔ جو بظاہر اپنی جگہ سے سرکتی یا چلتی نظر نہیں آتی مگر یہ بہت کچھ ایسا کرتی ہے جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ جی ہاں اپنی جِلد کے بارے میں درج ذیل حقائق آپ کو دنگ کرکے رکھ دیں گے۔ اگر آپ جسم پر موجود جِلد کو کسی طرح اتار کر چادر کی طرح پھیلائیں تو یہ 20 اسکوائر فٹ تک کے حصے کو کور کرلے گی۔

یہ انسانی جسم کا سب سے بڑا عضو ہے جو مجموعی جسمانی وزن کے 15 فیصد حصے کے برابر ہوتا ہے۔ میلانن نامی ہارمون یا مادہ آپ کے جِلد اور آنکھوں کی رنگت کو کنٹرول کرتا ہے۔ انساجی جِلد ہر 28 دن بعد خود کو نیا یا تجدید کرتی ہے۔ آپ کے گھر میں پائی جانے والی مٹی کا بڑا حصہ درحقیقت مردہ جِلدی خلیات پر مشتمل ہوتا ہے۔ جسم میں پائے جانے والا ایک پروٹین کیراٹین آپ کی جِلد کو واٹر پروف بناتا ہے۔

یہ سورج کی روشنی میں اپنے لیے خود وٹامن ڈی تیار کرتی ہے۔ جِلد تین تہوں پر مشتمل ہوتی ہے اور اوپری تہہ میں 18 سے 23 چھوٹی تہیں ہوتی ہیں جو مردہ جِلدی خلیات کی ہوتی ہیں۔جِلد کے اندر 11 میل لمبی خون کی شریانیں سمائی ہوئی ہیں۔ جِلد پر موجود روئیں گرم ہوا کو جِلد کے پاس رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ آپ کی جِلد لاکھوں کروڑوں آرگنزم (عضویہ) کا گھر ہے اور ایک ہزار قسم کے بیکٹریا بھی اس میں رہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…