اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کینسر کا شمار ان بیماریوں میں ہوتا ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں اموات کا سبب بنتا ہے ،کینسر کی روک تھام کیلئے اب تک کوئی ویکیسین بھی تیار نہیں ہوسکی لیکن اب خوشی کی خبر یہ ہے کہ سائنسدانوں کو برسا برس کی محنت کے بعد اس ضمن میں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوگئی ہے۔ویب سائٹ Med.stanford.edu کے مطابق سٹینفرڈیونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کینسر کی ویکسین تیار کرنے کے لئے چوہوں پر
کامیاب تجربات کئے ہیں جو مستقبل قریب میں اس خطرناک بیماری کیلئے ویکسین کی ایجاد کا خواب پور اکر سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے ان تجربات کے دوران 90 چوہوں میں کینسر کی رسولیوں کے ’’ٹی خلیات‘‘ کو متحرک کرکے بیماری کا خاتمہ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان چوہوں کے جسموں میں دو اقسام کے ’’امیون سٹیمولیٹنگ ایجنٹس‘‘ کی معمولی مقدار داخل کی گئی تھی۔ سائنسدان یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ یہ مادہ داخل کرنے سے چوہوں کے جسموں سے کینسر کی رسولیوں کا تیزی سے خاتمہ ہونے لگا۔سٹینفرڈ یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ تکنیک کینسر کی مختلف اقسام کے لئے مﺅثر ہے، جن میں ایسی اقسام بھی شامل ہیں جو اچانک ظاہر ہوتی ہیں اور تیزی کے ساتھ جسم میں پھیل جاتی ہیں۔ اس تکنیک کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ اسے جسم کے محدود حصے پر استعمال کیا جاسکتاہے، جہاں یہ رسولیوں سے متاثرہ حصے پر اثرات مرتب کرتی ہے او رباقی جسم پر اس کے منفی اثرات نہیں ہوتے۔ کینسر کے علاج کے روایتی طریقوں میں پورے جسم کے مدافعتی نظام کو متحرک کیا جاتا ہے جس کے سنگین سائیڈ ایفیکٹ دیکھنے میں آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر اوقات کینسر کا مرض تو قدرے کم ہو جاتا ہے لیکن مریض کئی اور سنگین مسائل کا شکار ہو جاتا ہے۔ سائنسدان پرامید ہیں کہ کینسر کی نئی ویکسین اس خطرناک بیماری پر قابو پانے کا ناصرف موثر ذریعہ ثابت ہوگی بلکہ یہ موجودہ طریقہ علاج کی نسبت بہت سستی بھی ہوگی اور جلد مارکیٹ میں دستاب ہوگی۔