پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

چھینک روکنے کا یہ نقصان جانتے ہیں؟

datetime 17  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کسی الرجی یا کوئی چیز جیسے کیڑا ناک میں چلے جانے پر جسم اس سے فوری نجات کے لیے چھینک کا سہارا لیتا ہے۔ایسا ہونے پر پسلیوں کے درمیان مسلز کی حرکت اور پردہ شکم حرکت میں آکر ناک میں سے ہر چیز کو خارج کردیتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ ایک خودکار اور انسان کے کنٹرول سے باہر ردعمل ہے جو کہ سانس کی نالی کو کھلی رکھنے کے لیے ہے۔ ایک چھینک بہت طاقتور ہوتی ہے

مگر اس کے آنے سے پہلے ناک کو دبانا یا منہ کو بند کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہوا نکل نہ سکے جو پھر باہر کی بجائے جسم کے اندر جاتی ہے جو کہ موت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ یہ انتباہ برطانوی ڈاکٹروں نے اس وقت کیا جب ایک شخص کے گلے میں اس وقت سوراخ ہوگیا جب اس نے چھینک پر قابو پانے کی کوشش کی۔ طبی جریدے بی ایم جے کیس رپورٹس میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ لیسٹر کے ایک ہسپتال میں ایک صحت مند شخص کو لایا گیا، جو چیزیں نگلنے میں مشکل کی شکایت کررہا تھا جبکہ اس کے ورم زدہ حلق سے عجیب آوازیں نکل رہی تھیں۔ اس 34 سالہ شخص نے بتایا کہ یہ مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب اس نے چھینک کو روکنے کے لیے اپنی ناک کو دبایا اور منہ کو بند کرلیا۔ ہسپتال آنے کے بعد وہ آواز سے محروم ہوگیا اور وہاں ایک ہفتے تک رہا۔ڈاکٹروں کے مطابق جب چھینک آتی ہے تو ہوا ڈیڑھ سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے خارج ہوتی ہے، اگر اس دباﺅ کو روکا جائے تو اس سے بہت زیادہ نقصان ہوسکتا ہے اور اس شخص جیسا انجام ہوسکتا ہے جس نے ایسا کرنے پر ہوا کو جسم میں قید کرلیا۔ اس مریض کے معائنے کے دوران ڈاکٹروں نے آواز سنی جو پسلیوں سے آرہی تھی، یہ سینے میں ہوا کا بلبلہ پھنسنے کی علامت تھی۔ انفیکشن اور دیگر طبی پیچیدگیوں کے پیش نظر اس شخص کو ہسپتال میں داخل کرکے فیڈنگ ٹیوب سے غذا فراہم کی گئی۔ ٹیکساس یونیورسٹی کے سر اور گلے کے سرجن ڈاکٹر زی یانگ جیانگ

کے مطابق ہر سال انہیں اس طرح کے ایک یا دو کیسز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک چھینک بھی اتنی طاقت پیدا کرسکتی ہے جو جسم کے اندر اس قسم کا نقصان پہنچا سکتی ہے جو گولی لگنے سے ہوسکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چھینک بھی وائرس اور بیکٹریا کی طرح جسم سے نکلتی ہے، تو اگر آپ اس کو روکنے کی کوشش

کریں گے تو وہ جسم کے کسی دوسرے حصے میں جاسکتی ہے، یہ اضافی ہوا اکثر تو انسانی جسم جذب کرلیتا ہے، تاہم کئی بار نقصان بلکہ موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق خود کو بچانے کا بہترین طریقہ تو یہ ہے کہ آس پاس کے ماحول کو دیکھے بغیر چھینک مار دیں، چاہے جتنی بھی بلند کیوں نہ ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…