جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اے ٹی ایم کا استعمال صحت کےلئے کیسے نقصان دہ ہے ،نئی ریسرچ نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 2  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اے ٹی ایم بلاشبہ یہ انتہائی مفید ایجاد ہے لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ اے ٹی ایم سے نقد رقم کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی آپ کے ہاتھوں میں منتقل ہوتا ہے؟ یہ دراصل جراثیم ہیں جو سیکڑوں کی تعداد میں آپ کے ہاتھوں سے چپک جاتے ہیں۔
نیویارک میںاے ٹی ایم کے بار ے میں  ایک ریسرچ کی گئی۔

اس ریسرچ کے دوران پتا چلا کہ اے ٹی ایمز جراثیم سے پُر ہوتی ہیں جو صارفین کے ہاتھوں پر منتقل ہوجاتے ہیں۔ منتقلی کا یہ عمل اس وقت ہوتا ہے جب ہم مشین کا کی پیڈ استعمال کرتے ہیں۔ جراثیم یوں تو ہر طرف ہوتے ہیں مگر اے ٹی ایمز کے معاملے میں جراثیم کی تعداد سے زیادہ ان کی اقسام قابل تشویش ہوسکتی ہیں۔ اے ٹی ایمز کے کی پیڈ پر درجنوں اقسام کے جراثیم پائے گئے۔ دوران تحقیق ریسرچ ٹیم نے نیویارک کے مختلف علاقوں میں قائم چھیاسٹھ مشینوں کا خصوصی آلات کی مدد سے جائزہ لیا۔ کی پیڈز پر انھیں انسانی جلد پر پائے جانے والے یک خلوی جان داروں سے لے کر مختلف جگہوں اور ماحول میں رہنے والے جراثیم نظر آئے۔

جراثیم کے علاوہ کی پیڈز سے مختلف غذاؤں کے ننھے ذرات بھی چپکے ہوئے پائے گئے۔ یوں جراثیم کی موجودگی کے علاوہ ماہرین کو یہ بھی اندازہ ہوگیا کہ کس علاقے میں ان دنوں کون سی غذا زیادہ استعمال کی جارہی ہے۔ مثلاً انھیں پتا چلا کہ چائنا ٹاؤن میں مچھلی کا استعمال عروج پر تھا، مرکزی ہارلیم کے باسی مرغی شوق سے کھار ہے تھے، جب کہ مین ہٹن کے باسیوں کا زور اُبلی ہوئی غذائیں کھانے پر تھا۔ اے ٹی ایمز کے کی پیڈز پر موجود جراثیم کا تجربہ گاہ میں تجزیہ کرنے کے بعد سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ ان میں سے بیشتر بے ضرر تھے۔ تاہم کچھ جراثیم سے صارفین مختلف امراض میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں، جیسے کہ Trichomonas Vaginalis اور Tosoplasmaنامی طفیلیوں کی وجہ سےکئی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔ماہرین نے کہاکہ اے ٹی ایم کااستعمال ضرورکرناچاہیے لیکن اس کےلئے حفاظتی دستانے ضرورہاتھوں پرپہن لینے چاہیے تاکہ ان جراثیم سے بچاجاسکے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…