ملازمین کی نجی زندگی میں مداخلت ،نیاقانون منظوری کےلئے پیش ،تفصیلات منظرعام پرآگئیں 

6  ‬‮نومبر‬‮  2016

پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس میں ملازمین کوذہنی طورپرپرسکون رکھنے کےلئے ایک نیا قانون کی منظوری کےلئے پیش کیاگیاہے ۔ ۔تفصیلات کے مطابق فرانس کی قومی اسمبلی میں ایک نیا قانون منظوری کے لئے پیش کیاگیاہے جس کے مطابق ایسی کوئی بھی کمپنی جس کے 50 یا زیادہ ملازم ہوں وہ ملازمت کے اوقات ختم ہونے کے بعد اپنے ملازمین سے رابطہ نہ کرنے اور ان کی نجی زندگی میں خلل نہ ڈالنے کی پابند ہوگی۔

فرانسیسی قومی اسمبلی کے رُکن اور اس قانون کے حامی بینوئٹ ہامون کا کہنا ہے کہ متعدد نفسیاتی اور معاشرتی مطالعوں سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ جب اوقاتِ ملازمت کے بعد کمپنی ذمہ داران اپنے ملازمین سے رابطہ کرکے انہیں کاموں کی یاد دلاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں نہ صرف ان کی نجی زندگی میں دخل اندازی ہوتی ہے بلکہ ملازمین کی جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی شدید منفی اثرات پڑتے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہے تو ملازمین ڈپریشن سمیت کئی نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں، انہیں جسمانی امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں جب کہ ان کی نجی زندگی بھی (فرصت کے اوقات میں کام کی فکر اور بے آرامی کے باعث) تباہ ہوکر رہ جاتی ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں اس بات کو خصوصی اہمیت دی جاتی ہے کہ اوقاتِ ملازمت کے بعد لوگ اپنی نجی زندگی سے لطف اندوز ہوں، اپنے بیوی بچوں اور اہلِ خانہ کے ساتھ بھرپور وقت گزاریں تاکہ تازہ دم ہوکر کام پر واپس آئیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کمپنیاں اپنے ملازمین کو سال میں 30 عمومی چھٹیاں جب کہ اہلِ خانہ کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے 16 اضافی چھٹیاں سالانہ دیتی ہیں لیکن کمپنی ذمہ داران و مالکان میں اوقاتِ کار کے بعد (یا چھٹیوں کے دنوں میں) ملازمین کو فون یا ای میل کرکے کام کی یاد دلانے کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے جس سے ملازمین کی نجی زندگی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی بھی متاثر ہورہی ہے۔ اس تناظر میں یہ قانون خوش آئند قرار دیا جارہا ہے اور امید ہے کہ بہت جلد منظور ہوکر نافذالعمل بھی ہوجائے گا اوراس قانو ن پرفرانس کے کئی حلقوں نے خوشی کااظہارکیاہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…