ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

خالی دماغ شیطان کا گھر نہیں ہوتا ، نئی تحقیق جاری

datetime 2  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوزڈیسک) گھومنے پھرنے اور سیر و تفریح کا تصور دوستوں ، ہمجولیوں یا پھر ان افراد کے ساتھ سے نتھی ہوتا ہے جن کی محفل میں ہم لطف اٹھاتے ہیں لیکن ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ کبھی کبھار تنہا وقت گزارنا بھی مفید ہوتا ہے۔ یہاں تنہا وقت گزارنے سے یہ مراد ہرگز نہیں کہ جس وقت آپ فارغ ہوں تو اپنے کمرے کی کھڑکی سے تنہا کھڑے ہوکے باہر جھانکیں یا پھر چھٹی کا دن بستر میں تنہا کروٹیں بدلتے گزار دیں بلکہ اس سے مراد ان سرگرمیوں میں تنہا حصہ لینا ہے جن میں عام طور پر یہ سوچ کے حصہ نہیں لیا جاتا ہے کہ ان میں دوستوں کے بغیر کیسا مزہ؟
”امپرفیکٹ سپریچوئیلٹی“ کی مصنفہ پولی کیمپبیل نے اس موضوع پر ایک تحقیق کی ہے اور پہلے سے دستیاب تحقیقات کے تجزئیے سے ثابت کیا ہے کہ دراصل تنہا وقت گزارنے میں کوئی ہرج نہیں ہے اور یہ انسان کے اندر کا خوف ہوتا ہے جو کہ اسے تنہا ہونے سے روک دیتا ہے۔ مثال کے طور پر مارکیٹنگ کی پروفیسر ربیکا ریٹنر اور ربیکا ہملٹن نے ایک سروے میں یہ جانا تھا کہ لوگوں نے تنہا گھوم پھر کے زیادہ لطف اٹھایا تاہم ان کیلئے اصل مسئلہ یہ تھا کہ دوسرے ان کی جانب دیکھ کے کیا سوچتے ہوں گے۔ علم نفسیات اس خیال کو ”سپاٹ لائٹ افیکٹ“ کا نام دیتا ہے جس کی وجہ سے ہر فرد یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ دوسرے ہمیں دیکھ کے کیا سوچتے ہوں گے۔ یہ خیال ہماری حرکات و سکنات کو بھی متاثر کرتا ہے اور ہمارے افعال بھی اسی سوچ کے طابع ہوجاتے ہیں۔ اسی موضوع پر ٹامس گلووچ نے بھی ایک تحقیق کی ہے جس میں انہوں نے ثابت کیا ہے کہ سپاٹ لائٹ افیکٹ کی وجہ سے اکثریت تفریح کے وہ مواقع گنوادیتی ہے جن سے وہ فائدہ اٹھا سکتی ہے، انسانی ذہن یہ مفروضہ باندھ لیتا ہے کہ دوسرے ہمیں تنہا تفریح کرتا دیکھ کے یہ سوچیں گے کہ شائد ہمارا ساتھ دینے کیلئے کوئی نہیں ہے، جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے، دوسروں کے پاس ہمارے بارے میں سوچنے کیلئے کوئی وقت نہیں ہے۔ اس لئے اپنے لاشعور کی بنیاد پر خود کو تنہا کرنے سے مت گھبرائیں بلکہ جب بھی موقع ملے، اس تنہائی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور گھومیں پھریں، تفریح کریں، ان جگہوں پر جائیں جہاں آپ کبھی جایا کرتی تھیں اور وہ کھانے کھائیں جن کا لطف آج بھی آپ کے منہ میں پانی لے آتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…