ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان کی ایک فارماسیوٹیکل کمپنی نے ہیپاٹائٹس سی کی سستی ترین دواءبن لی ؟

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلا م آباد(نیوزڈیسک)امریکا کی ایک امریکا کی ایک کمپنی جیلڈ سائنسز (Gilead Sciences ) ہیپاٹائٹس سی کی کھانے والی دواءبنا لی‘ یہ گولی ہے ‘ مریض یہ گولی پانی کے ایک گلاس کے ساتھ لیتے ہیں اور دفتر چلے جاتے ہیں‘ اس دواءکا کیمیائی یا طبی نام Sofosbuvir ہے‘جیلڈ سائنسز نے یہ دواءڈیڑھ سال پہلے متعارف کرا ئی‘ اس دواءنے تہلکہ مچا دیا‘ یہ انٹرفرون سے سستی تھی لیکن عام مریض کےلئے اس کے باوجود مہنگی تھی‘ امریکا میں 28 گولیوں کے ایک پیکٹ کی قیمت پاکستانی روپوں میں ایک لاکھ روپے تھی‘ یہ دواءپاکستان بھی آنے لگی‘ یہ پاکستان میں چھ ماہ پہلے تک 50 سے 60 ہزار روپے میں ملتی تھی لیکن مہنگی ہونے کے باوجود ضرورت مند یہ دواءخریدتے تھے‘ بات حکومت کے علم میں آئی‘ وزارت صحت نے دواءدرآمد کرنے والی کمپنی کو طلب کیا اور پاکستان میں اس کی قیمت 33 ہزار دو سو روپے طے کر دی‘ یہ بہت اچھا قدم تھا‘ اس سے ہزاروں مریضوں کو فائدہ ہوا‘ کمپنی دواءامپورٹ کرنے لگی‘ کمپنی ہر ماہ کروڑوں روپے کمانے لگی‘پاکستانی کمپنیوں کو علم ہوا تو انہوں نے یہ دواءپاکستان میں تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا‘ پاکستان کی مختلف کمپنیوں نے وزارت صحت میں اپلائی کیا‘ وزارت نے 14 کمپنیوں کو دواءبنانے کی اجازت دے دی‘ فارمولے کے مطابق لوکل کمپنیاں یہ دواء24ہزار روپے فی ڈبی فروخت کریں گی‘ یوں مریضوں کو نو ہزار روپے فی ڈبی فائدہ ہو گا‘ مریض اگر یہ دواءچھ ماہ استعمال کرتا ہے تو اسے 54 ہزار روپے کا فائدہ ہو جائے گا۔معروف اینکرپرسن اورکالم نگارجاویدچوہدری نے اپنے کالم میں لکھاہےیہ معاملہ یہاں تک درست تھا‘ ملک کے بیس لاکھ مریضوں کو فائدہ پہنچنا تھا لیکن پھر مفاد پرست لوگ مفاد کی آری لے کر میدان میں آ گئے اور یہ منصوبہ التواءکا شکار ہو گیا‘ کیسے؟ اس دواءکے دو سٹیک ہولڈرز ہیں‘ پہلا سٹیک ہولڈر دواءکا وہ امپورٹر ہے جو یہ دواءدرآمد بھی کرتا ہے اور اسے مارکیٹ میں 33 ہزار دو سو روپے میں فروخت بھی کر رہا ہے‘ مارکیٹ میں اس وقت اس کمپنی کی مناپلی ہے‘ ملک میں جب 14 کمپنیاں یہ دواءبنائیں گی اور یہ دواءنو ہزار روپے سستی ہو گی تو آپ اندازہ کیجئے‘ اس کمپنی کو کتنا نقصان ہو گا؟ پاکستان میں اگر دو تین ماہ یا سال چھ مہینے کےلئے دواءکی تیاری ملتوی ہو جاتی ہے تو اس کمپنی کو کتنے کروڑ روپے فائدہ ہو گا؟ آپ فرض کیجئے‘ ملک میں پانچ لاکھ لوگ یہ دواءاستعمال کر رہے ہیں ‘ آپ اس سے منافع اور آمدنی کا اندازہ لگا لیجئے‘ یہ امپورٹر ایک طاقتور وفاقی وزیر کے داماد ہیں چنانچہ آپ ان کے اثر و رسوخ کا اندازہ بھی لگا لیجئے‘ دوسرے سٹیک ہولڈرز 14 کمپنیاں ہیں‘ یہ کمپنیاں یہ دواء20 ہزار سے 24 ہزار روپے میں فروخت کرنا چاہتی تھیں‘یہ معاملہ اگر یہاں تک رہتا تو ٹھیک تھا لیکن پھر ایک تیسرا سٹیک ہولڈر بھی پیدا ہو گیا‘ اسلام آباد کی ایک کمپنی گلوبل فارما نے یہ دواءلاگت کی قیمت پر مارکیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا‘ گلوبل فارما کے مالک خواجہ اسد ہیں‘ ان کے دو بچے تھیلیسیمیا کے مریض ہیں چنانچہ یہ مریضوں کے دکھ اور مسائل کو سمجھتے ہیں‘ یہ تھیلیسیمیا سنٹر بھی چلا رہے ہیں‘ اس سنٹر میں روزانہ 25 بچوں کو مفت خون بھی لگایا جاتا ہے اورا دویات بھی فراہم کی جاتی ہیں لہٰذا امراض کے معاملے میں خواجہ اسد کی ہمدردیاں مریضوں کے ساتھ ہوتی ہیں‘ انہوں نے محسوس کیا‘ ہیپاٹائٹس سی کے مریض غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں‘ ان مریضوں سے منافع ظلم ہے چنانچہ انہوں نے یہ دواءلاگت کی قیمت پر مارکیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا‘ یہ خبر نکل گئی‘جس کے بعد وہ 13 کمپنیاں جو یہ دواء20 سے 25 ہزار کے درمیان بیچنا چاہتی تھیں‘ وہ ایک سائیڈ پر کھڑی ہو گئیں اور وہ خواجہ اسد جس نے یہ دواءدس ہزار روپے میں مارکیٹ کرنے کا فیصلہ کیا‘ وہ ایک سائیڈ پر کھڑا ہو گیا‘ اب مقابلہ دلچسپ ہے‘ ملک کے طاقتور ترین وفاقی وزیر کا داماد اس دواءکی تیاری کو زیادہ سے زیادہ دیر تک ملتوی رکھنا چاہتا ہے تا کہ یہ مناپلی کے ذریعے زیادہ سے زیادہ منافع سمیٹ سکے اور 13 کمپنیاں اس کمپنی کو دواءسازی کے عمل سے باہر رکھنا چاہتی ہیں جو 40 فیصد قیمت پر دواءمارکیٹ کرنا چاہتی ہے لہٰذا ان دونوں گروپوں نے لابنگ کے ذریعے دواءبنانے کا عمل رکوا دیا‘ وف



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…