علی ،چو ہدری محمد حُسین ، اشفاق عباسی ،شو کت پر اچہ ،خو اجہ خلیل سالار ، ملک صفت ، چو ہدری سعید ، سر دار ظہیر ، محمد خالد ،عتیق جنجو عہ ، عبید عباسی ، نو ید عباسی ، ملک سجاد ، ضیاءاحمد ،نا صر عباسی اور دیگر تا جر رہنماءبھی مو جو د تھے ۔محمد کاشف چو ہدری نے کہا ملک بھر کی تاجر برادری اور عوام پہلے ہی35قسم کے ٹیکس ادا کر رہے ہیں جبکہ پیٹرولیم مصنو عات پر 45فیصد اور ملک بھر کے 13کروڑ مو بائل صارفین پر 34فیصد ٹیکس لگا یا گیا ہے جب ضروریات زندگی کی ہر چیز پر انڈئریکٹ ٹیکس لگا یا گیا ہے ۔انھوں نے وزیر اعظم نو از شر یف سے مطالبہ کیا کہ ملک کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر مو جو دہ صارتحال میں مسئلے کے حل کے لیے وہ خود مداخلت کر یں اور اس مسئلے کو حل کروائیں کیو نکہ اس ٹیکس کے نفاذ سے بنک میں مو جو د امانتی ،زکوة،پنشن ،فلاحی اور رفاعی مد میں رکھے گئے رقوم سے کٹو تی کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ودہولڈنگ ٹیکس سے ملک میں ہنڈی اورحوالے کے کاروبار کو فروغ ملے گا اور سرمایہ کار اپنا سر مایہ بیرون ملک منتقل کر یںگے ۔ ایف بی آر کے بدعنوان نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے حکومت اگر معیشت کی بہتری چاہتی ہے تو مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر ود ہولڈنگ ٹیکس کے مسئلے کو حل کرے اور ٹیکس کے نطام میں اصلاحات لائی جائیں۔محمد کاشف چو ہدری نے کہا ودہولڈنگ اس لیے لگایا کہ ایف بی آر کا کرپٹ ڈھانچہ براہ راست ٹیکس لینے میں ناکام ہو گیا اس لیے بلواسطہ ٹیکس لگایا جا رہا ایف بی آر کے 43ہزار ملازمین اس ملک اور حکومت پر بوجھ ہیں۔