واشنگٹن(نیوزڈیسک)صدر براک اوباما نے افریقی ممالک میں ایبولا کے خلاف جنگ میں عظیم الشان کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے، عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اب بھی یہ موذی مرض انسانیت کے لئے ’بڑا خطرہ ہے‘۔ا±نھوں نے کہا ہے کہ، ’اس (ایبولا) وائرس کے مکمل خاتمے تک چوکنا رہنے کی ضرورت ہے‘۔صدر اوباما بدھ کو گیانا، لائبریا اور سرے لیون کے سربراہوں سے وائٹ ہاو¿س میں ملاقات کی۔ ا±نھوں نے کہا کہ یہ ممالک ایبولا کے خلاف کوششوں کا زیادہ بہتر تخمینہ لگانے کی پوزیشن میں ہیں، جنھوں نے 10000افراد کی ہلاکت کے بعد، امریکی تعاون سے اس موذی مرض پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی، جس کے بعد، اس مرض میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔لیکن، گیانا اور سرے لیون میں 40 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ تاہم، لائبریا میں ایسا کوئی کیس رجسٹر نہیں ہوا۔صدر اوباما نے لائبریا کے صدر جونسن سرلیف، گیانا کے صدر الفا کونڈ اور صدر ارنسٹ بائی کورما کے اعزاز میں وائٹ ہاو¿س کیبنٹ روم میں استقبالیہ دیا۔ اس موقعے پر، ا±نھوں نے کہا کہ ’اب ہم دنیا بھر میں اس پر توجہ دے رہے ہیں، تاکہ مرض کا مکمل خاتمہ ہوسکے۔ یہ وائرس غیر متوقع ہے اس لئے ہم بے فکر ہو کو نہیں بیٹھ سکتے‘۔صدر اوباما نے وائرس کی روک تھام کے لئے سخت نگرانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، بین الااقوامی برادری کو ان تین ممالک سے اس مسئلے پر بھرپور پارٹنر شپ قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ ایبولا کا کوئی کیس باقی نہ رہے۔ایبولا مرض سے معشیت کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لئے، ان ممالک کی اپیل پر صدر اوباما نے ان ممالک میں مستقبل کے خطرات کا سامنا کرنے کے لئے صحت کے نئے نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور یقین دلایا کہ امریکہ اس سلسلے میں مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔مغربی افریقی ممالک کے سربراہاں دورہواشنگٹن کے دوران، عالمی بنک اور آئی ایم ایف سمیت مختلف متعلقہ اداروں کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ امریکہ نے گزشتہ برس طبی سہولت کے قیام کے لئے ہزاروں فوجی اور تربیت یافتہ ماہرین طب افریقہ بھیجے تھے۔ گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ جان کیری اور افریقی یونین کے نمائندوں نے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے، جس کے تحت اس سال کے آخر تک ’افریکن سنٹر آف ڈیزیز کنڑول‘ قائم کیا جائے گا؛ اور امریکہ اس ادارے کو طبی مشاورت اور فیلوشپ فراہم کرے گا۔ایبولا وائرس کے پھیلاو¿ کی روک تھام کے لئے گیانا نے گزشتہ ہفتے سرےلیون کے ساتھ اپنی سرحد کو بند کردیا تھا۔ گیانا حکام کا کہنا ہے کہ صدر کونڈے نے نئے کیسز کے منظر عام پر آنے کے بعد، سرحدوں کی بندش سمیت ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں