دوران حمل زندگی خوشگوار گزارنی ہے تو چند باتوں پر عمل کریں

6  اپریل‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ماں بننے کا احساس بذات خود جس قدر خوابناک اور یادگار ہوتا ہے، یہ دورانیہ اسی قدر طویل اور ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ اس دوران معالجین کی جانب سے احتیاطی تدابیر کی ایک طویل فہرست ہاتھ میں تھما دی جاتی ہے، جن پر عمل درآمد کو ضروری قراد دیدیا جاتا ہے، اس کے علاوہ ہر ملنے والا اور اطراف میں موجود عمر میں بڑا یا تجربہ کار فرد اپنے تجربوں کی روشنی میں مشورے دینے سے خود کو نہیں روک پاتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے کچھ احتیاطی تدابیر تو بلاشبہ نہایت ضروری اور ان پر عمل درآمد ماں اور بچے دونوں کی زندگی کیلئے بے حد ضروری ہوتا ہے تاہم کچھ احتیاطی تدابیر ایسی بھی ہوتی ہیں جن کا صحت سے براہ راست تعلق نہیں ہوتا تاہم یہ اسی دورانئے کے بارے میں ہی ہوتی ہیں۔ ان کے بارے میں آپ کو کہیں سے درج معلومات یا ہدایات بھی نہیں ملیں گی۔ اگر آپ ماں بننے کے حوالے سے منصوبہ بندی کررہی ہیں تو ایسے میں ڈاکٹرز کی ہدایات کے علاوہ مندرجہ ذیل امور پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ اس دوران کوشش کرین کہ آپ بچوں کے سامان کی دوکان میں نہ جائیں کیونکہ اس دوران ایسے سامان کیلئے کشش مزید بڑھ جاتی ہے اور اگر آپ کو اپنی عادات پر زیادہ قابو نہ ہوا تو خدشہ ہے کہ آپ حمل کے 9ماہ مکمل ہوتے ہوتے اپنے گھر کو بچے کے سامان سے ہی بھر ڈالیں گی۔
دوران حمل پاو¿ں کی صفائی، ناخنوں کی کٹائی یا نیل پالش لگانے کی کوشش نہ کریں۔ کیونکہ اس کیلئے عام طور پر آپ کو جسم کی جو پوزیشن بنانی پڑتی ہے، وہ آپ کیلئے خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔کوشش کریں کہ اگر آپ کا ساتھی آپ کا ساتھ دے تو ان کی مدد سے نیل پالش یا ناخنوں کی کٹائی وغیرہ کریں۔اس دوران پٹھوں پر سے گرفت کمزور پڑنے لگتی ہے، اسلئے اپنی باتھ روم کی حاجات پر خاص دھیان دیں، دوسری صورت میں آپ کے غیر ضروری اچھل کود سے ناپاک ہونے کا خطرہ موجود رہے گا۔دوران حمل جذبات پر سے گرفت کمزور پڑنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے غصہ بھی بڑھتا ہے اور دکھ کے جذبات پر بھی قابو ختم ہونے لگتا ہے۔ کوشش کریں کہ ایسی محفل، ٹی پروگرام یا کہانیوں وغیرہ سے پرہیز کیا جائے جس کا موضوع دکھی ہو۔دوران حمل یادداشت پر فرق پڑتا ہے، اس لئے عین ممکن ہے کہ آپ کو پہلے تین ماہ کے بعد گھر کی چابیاں، یوٹیلٹی بلز کی بروقت ادائیگی یاد نہ رہے، اس کیلئے خود کو تیار رکھیں۔ اپنے فریج کے اوپر ضروری نوٹ درج کی عادت ڈال لیں۔ اس دوران آپ کو واش روم جانے کی ضرورت بھی بڑھ جائے گی، خود کو اس کیلئے بھی تیار رکھیں۔اگر آپ تنہا رہتی ہیں تو فرشی نشست پر آرام کرنے سے پرہیز کریں کیونکہ آخری دنوں میں اگر آپ نیچے بیٹھیں تو آپ کیلئے اٹھنا بے حد مشکل ہوسکتا ہے۔اس دوران اپنے کپڑوں پر سوچ سمجھ کے خرچ کریں کیونکہ یہ چند مہینے بعد بیکار ہوجائیں گے۔ اس لئے فیشن سے زیادہ آرام دہ اور ڈھیلے کپڑوں کی خریداری پر دھیان دیں۔کوشش کریں کہ بچے کی آمد سے دو ماہ قبل ہی اپنی تمام تیاریاں مکمل کرلیں کیونکہ اول تو آپ کیلئے آخر کے دنوں میں گھومنا مشکل ہوگا، دوئم یہ کہ آپ کو آخری چند ہفتوں میں کسی بھی وقت ہسپتال جانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے، اس لئے کوشش کریں کہ آپ کسی بھی وقت ہسپتال جانے کیلئے تیار رہیں۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…