ہفتہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2025 

دودھ پینا دماغی صحت کے لیے بہت مفید ہے

datetime 28  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک )برسوں سے دودھ پینے کو ہڈیوں کی مضبوطی کی ضمانت تصور کیا جاتا رہا ہے لیکن دودھ کی افادیت کےحوالے سے ایک نئی تحقیق بتاتی ہے کہ دودھ پینا ہماری دماغی صحت کے لیے بھی بہت ضروری ہے۔کینساس میڈیکل یونیورسٹی میں منعقد ہوئی تحقیق میں دودھ کی کھپت اور دماغ میں پیدا ہونے والے طاقتور ترین اینٹی آکسیڈنٹ کی قدرتی پیداوار کے درمیان تعلق ظاہر ہوا ہے۔ یونیورسٹی آف کینساس کے شعبئہ عصبی سائنس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ان ینگ چوئی اور شعبہ ڈائیٹ اور غذائیت کی سربراہ پروفیسر ڈبیرا سلیون نےمل کر ایک منصوبے پرکام کیا ہے۔ ان کا کام سائنسی رسالے امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن’ میں شائع ہوا ہے جس میں محققین نے دریافت کیا کہ دودھ کی یومیہ کھپت اور دماغ میں قدرتی طور پر واقع ہونے والے مانع تکسید مادہ یا اینٹی آکسیڈنٹ ‘گلوٹا تھائی اون’ کی مقدار کے درمیان اہم تعلق تھا جو دماغ کے خلیوں کو فری ریڈیکلز کے نقصانات سے محفوظ رکھتا ہے۔پروفیسر سلیون کے مطابق عام طور پر لوگ دودھ کی یومیہ کھپت یعنی تین گلاس کا کم ہی استعمال کرتے ہیں لیکن مطالعے میں ان شرکائ کے دماغ میں گلوٹا تھائی اون کی اعلی سطح پائی گئی جو اس مقدار سے قریب تھے، خاص طور پر بڑی عمر کے لوگوں میں دودھ پینےکا فائدہ نظر آیا ہے۔سائنسدان اس سادہ مولیکیول گلوٹا تھائی اون کو مدر آف اینٹی آکیسیڈنٹس کا نام دیتے ہیں۔ اسے قدرتی مدافعتی نظام کا استاد اور زہریلا مواد دور کرنے کے عمل ڈیٹوکس کا ماسٹر کہا جاتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس آکسیڈنٹ کے حوالے سے اچھی خبر یہ ہے کہ یہ ہمارے جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہوتا ہے اور عام طور پر جسم میں ری سائیکل ہو تا ہے سوائے اس وقت جب جسم میں زہریلا مواد کا لوڈ زیادہ بڑا ہو جائے۔لیکن بری خبر یہ بھی ہے کہ غیر صحت مند غذا آلودگی، ٹوکسن، تابکاری،ادویات، انفیکشن، عمر، تناو¿ اور صدمے کی وجہ سے ہمارا دماغ اس طاقتور ترین اینٹی آکسیڈنٹ سےخالی ہوتا جاتا ہے جس سے ہمیں خطرناک بیماریاں آگھیرتی ہیں۔محقق چوئی نے مطالعے میں 60 شرکاءسے ان کی غذائی عادات کے بارے میں سوالات کئے اوردماغ کے اسکین کی مدد سے طاقتور ترین اینٹی آکسیڈنٹ گلوٹا تھائی اون کی سطح کی نگرانی کی۔ محققین کو پتہ چلا کہ شرکاءجنھوں نے حال ہی میں زیادہ دودھ پینے کا بتایا تھا ان کے دماغ میں اس اینٹی آکسیڈنٹ کی اعلی سطح تھی۔محققین نے کہا یہ نتیجہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ دماغ میں تکسیدی دباو¿ کو کم کر سکتا ہے اور عمل تکسید کے دوران کیمیائی مرکبات کے ردعمل سے پیدا ہونے والے تباہ کن اثرات سے دماغی خلیات کو تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ دماغ کے اس تکسیدی دباو¿ کو مختلف بیماریوں اور کیفیات مثلاً الزائمر، آٹزم، پار کنسن اور دیگر دماغی امراض کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آپ اسے بنیادی طور پر گاڑی پر لگنے والے زنگ سے پہنچنے والا نقصان تصور کر سکتے ہیں۔ اگر اسے اسی طرح طویل عرصے تک چھوڑ دیا جائے تو اس میں اضافہ ہو گا اور یہ نقصان دہ اثرات کا سبب بن سکتا ہے۔پروفیسر چوئی کے مطابق تجربے میں ہائی ٹیک اسکیننگ کے سامان کی مدد سے صحت اور بیماری سے متعلق دماغ میں واقع ہونے والے پیچیدہ عمل کو سمجھنے میں مدد ملی ہے اور اعلیٰ مقناطیسی ٹیکنالوجی نے ہمیں منفرد پوزیشن میں دماغ کی بہترین تصاویر حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔تاہم انھوں نے کہا کہ دماغ پر دودھ کی کھپت کے اثر کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…